مختلف اوقات اور حالات کی دعائیں(4)

مولانا مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
مولانا مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
ستمبر 15, 2023 - افکار شاہ ولی اللہؒ
مختلف اوقات اور حالات کی دعائیں(4)

امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ ’’حُجّۃُ اللّٰہِ البالِغہ‘‘ میں فرماتے ہیں:

(نئے کپڑے پہننے کی دعائیں)

جب نیا کپڑا پہنے تو یہ دعائیں پڑھے:

(1)        ’’اللّٰہُمَّ ! لَکَ الْحَمْدُ کَمَا کَسَوْتَنِیْہِ _ و یُسمِّیْہ باسمہ _ أَسأَلُکَ خَیْرَہٗ و خَیْرَ مَا صُنِعَ لَہُ، وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّہِ وَشَرِّ مَا صُنِعَ لَہُ‘‘۔ (رواہ التّرمذی و أبو داؤد، مشکاۃ، حدیث: 4342)

(اے اللہ! تیرے لیے حمد و ثنا ہے جیسا کہ تُو نے مجھے یہ (کپڑا) پہنایا _ ساتھ میں اس کپڑے کا نام لے _ ، میں تجھ سے اس کی اچھائی کا اور جس خیر و برکت کے لیے اسے بنایا گیا ہے، اس کا سوال کرتا ہوں۔ اور میں اس کے شر سے اور جس شر کے لیے یہ بنایا گیا ہے، اس سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔)

(2)        ’’الْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِی کَسَانِی مَا أُوَارِی بِہِ عَوْرَتِی وَ أَتَجَمَّلُ بِہٖ فِی حَیَاتِی‘‘۔(رواہ التّرمذی و أحمد، مشکاۃ، حدیث: 4374)  (ہر قسم کی حمد و ثنا اللہ کے لیے ہے جس نے مجھے لباس پہنایا، جس کے ذریعے میں اپنا ستر ڈھانپتا ہوں اور اس کے ذریعے میں اپنی زندگی میں خوب صورتی حاصل کرتا ہوں۔)

(کھانے اور پینے کی دعائیں)

جب کھانا کھائے اور پانی پئے تو یہ دعائیں پڑھے:

(1)        ’’الْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِی أَطْعَمَنَا وَسَقَانَا وَجَعَلَنَا مِن المُسْلِمِینَ‘‘۔(مشکاۃ: 4204) (ہر قسم کی تعریف اللہ کے لیے ہے جس نے ہمیں کھلایا، پلایا اور ہمیں مسلمان بنایا۔)

(2)        ’’الْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِی أَطْعَمَنِی ہٰذَا الطَّعَامَ، وَ رَزَقَنِیہِ مِنْ غَیْرِ حَوْلٍ مِنِّی وَلَا قُوَّۃٍ‘‘۔(رواہ أبو داود، حدیث: 4023) (تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے مجھے یہ کھانا کھلایا اور بغیر میری طاقت و قوت کے مجھے یہ عنایت فرمایا۔)

(3)        ’’الْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِی أَطْعَمَ وَ سَقٰی، وَ سَوَّغَہُ وَ جَعَلَ لَہُ مَخْرَجًا‘‘۔(رواہ أبوداؤد، مشکاۃ: 4207) (ہر قسم کی تعریف اللہ کے لیے ہے جس نے کھانا کھلایا پلایا، اور اسے حلق سے اُترنے والا بنایا اور پھر اس کے نکلنے کی راہ بنائی۔)

(کھانا ختم کرنے کی دعا)

جب دسترخوان اُٹھایا جائے تو یہ دعا پڑھے:’’الْحَمْدُ لِلّٰہِ حَمْدًا کَثِیرًا طَیِّبًا مُبَارَکًا فِیہِ غَیْرَ مَکْفِیٍّ وَلَا مُوَدَّعٍ وَلَا مُسْتَغْنًی عَنْہُ رَبُّنَا‘‘۔ (رواہ البخاری، مشکاۃ، حدیث: 4199)

(ہر قسم کی بہت زیادہ پاکیزہ اور بابرکت حمد و ثنا اللہ کے لیے ہے، اے ہمارے ربّ! کفایت کی گئی ،نہ چھوڑی گئی، اور نہ اس سے بے نیازی دکھائی جائے۔)

(مسجد کی طرف جانے کی دعا)

جب مسجد کی طرف جائے تو یہ دعا پڑھے:’’اللّٰہُمَّ ! اجْعَلْ فِی قَلْبِی نُورًا، وَ اجْعَلْ فِی لِسَانِی نُورًا، وَ اجْعَلْ فِی سَمْعِی نُورًا، وَ اجْعَلْ فِی بَصَرِی نُورًا، وَ اجْعَلْ خَلْفِی نُورًا، وَ أَمَامِی نُورًا، وَ اجْعَلْ مِنْ فَوْقِی نُورًا، وَ مِنْ تَحْتِی نُورًا، اللّٰہُمَّ ! وَأَعْظِمْ لِی نُورًا‘‘۔(رواہ أبوداود، حدیث: 1353) (اے اللہ! تُو نور پیدا فرما میرے دل میں، نور عنایت فرما میری زبان میں، اور نور دے میرے کان میں، نور دے میری نگاہ میں، میرے پیچھے نور بنا، میرے آگے نور بنا، میرے اوپر نور کا سایہ فرما اور میرے نیچے نور فرما۔ اور اے اللہ! میرے لیے نور کو اَور بڑھا دے۔)

(مسجد میں داخل ہونے کی دعائیں)

جب مسجد میں داخل ہونے کا ارادہ کرے تو یہ دعا پڑھے:

(1)        ’’أَعُوذُ بِاللّٰہِ الْعَظِیمِ، وَ بِوَجْہِہِ الْکَرِیمِ، وَسُلْطَانِہِ الْقَدِیمِ، مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیمِ‘‘۔(مشکوۃ:، حدیث: 749) (میں شیطان مردود سے اللہ عظیم، اس کی ذات کریم اور اس کی قدیم بادشاہت و قدرت کے ذریعے پناہ چاہتا ہوں۔)

(2)        ’’اللّٰہُمَّ ! افْتَحْ لِی أَبْوَابَ رَحْمَتِکَ‘‘۔(رواہ ابن ماجۃ، حدیث: 773)

                (اے اللہ! میرے لیے اپنی رحمت کے دروازے کھول دے۔)

(مسجد سے باہر نکلنے کی دعا)

جب مسجد سے باہر نکلے تو یہ دعا پڑھے:’’اللّٰہُمَّ ! إِنِّی أَسْأَلُکَ مِنْ فَضْلِکَ‘‘۔ (رواہ مسلم، مشکوٰۃ، حدیث: 70) (اے اللہ! میں تجھ سے تیرا فضل چاہتا ہوں۔)

(بجلی کڑکنے اور گرج چمک کے وقت کی دعا)

جب بجلی کڑکنے، گرجنے اور چمکنے کی آواز سنے تو یہ دعا پڑھے:

’’اللّٰہُمَّ ! لَا تَقْتُلْنَا بِغَضَبِکَ، وَلَا تُہْلِکْنَا بِعَذَابِکَ، وَعَافِنَا قَبْلَ ذٰلِکَ۔ اللّٰہُمَّ إِنِی أعوذُ بِکَ مِن شَرِّہا‘‘،(رواہ الترمذی، مشکاۃ:1521) (اے اللہ! ہمیں اپنے غضب سے قتل نہ کرنا، نہ اپنے عذاب سے ہلاک کرنا، اور ہمیں اس سے پہلے ہی عافیت عطا فرمانا۔اے اللہ! میں اس کے شر سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔)

(تیز آندھی چلنے کے وقت کی دعا)

جب تیز ہوائیں اور آندھی چلے تو یہ دعا پڑھے:          

’’اللّٰہُمَّ ! إِنِّی ! أَسْأَلُکَ خَیْرَہَا وَخَیْرَ مَا فِیہَا وَخَیْرَ مَا أُرْسِلَتْ بِہِ، وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّہَا وَشَرِّ مَا فِیہَا وَشَرِّ مَا أُرْسِلَتْ بِہِ‘‘۔(متّفق علیہ، مشکاۃ، حدیث: 1513) (اے اللہ! میں اس (آندھی) کی خیر کا، اس میں جو خیر ہے اس کا، اور اس کے ساتھ جو بھیجا گیا ہے اس کی خیر کا تجھ سے سوال کرتا ہوں اور میں اس کے شر سے، اس میں جو شر ہے اس کا اور جو اس کے ساتھ بھیجا گیا ہے اس کے شر کی تجھ سے پناہ چاہتا ہوں۔)                       

(باب الأذکار و ما یتعلّق بھا)

مولانا مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
مولانا مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری

سلسلہ عاليہ رائے پور کے موجودہ مسند نشین پنجم

حضرت اقدس مولانا مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری دامت برکاتہم العالیہ

سلسلہ عالیہ رحیمیہ رائے پور کے موجودہ اور پانچویں مسند نشین حضرت اقدس مولانا مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری دامت برکاتہم العالیہ ہیں۔ آپ کے والد گرامی راؤ عبدالرؤف خان(مجاز حضرت اقدس رائے پوری چہارم)ہیں۔ آپ کی پیدائش02 /جمادی الاول1381ھ/12 /اکتوبر1961ء بروز جمعرات کو ہوئی۔ حضرت اقدس مولانا شاہ عبد القادر رائے پوریؒ نے آپ کا نام ” عبدالخالق"رکھا۔9سال کی عمر میں حضرت اقدس مولانا شاہ عبد العزیز رائے پوریؒ نے آپ کو کلمہ طیبہ کی تلقین کی۔ اس سے آپ کی ابتدائی دینی تعلیم کا آغاز ہوا۔ حفظ قرآن حکیم حضرت کے حکم سے ہی قائم شدہ جامعہ تعلیم القرآن ہارون آباد میں مکمل کیا اور درس نظامی کے ابتدائی درجات بھی اسی مدرسے میں جید اسا تذہ سے پڑھے۔ پھر جامعہ علوم اسلامیہ کراچی میں حضرت مفتی ولی حسن ٹونکی(شاگرد مولانا سید حسین احمد مدنی ، مولانا محمد ادریس میرٹھی(شاگرد مولانا عبید اللہ سندھی)، مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی(شاگرد مولانا عبید اللہ سندھی و مولانا سید حسین احمد مدنی)وغیرہ اساتذہ سے دورۂ حدیث شریف پڑھ کر علوم دینیہ کی تکمیل کی ۔ پھر دو سال انھی کی زیرنگرانی تخصص فی الفقہ الاسلامی کیا اور دار الافتار میں کام کیا۔

1981ء میں حضرت اقدس مولانا شاہ عبدالعزیز رائے پوری سے با قاعدہ بیعتِ سلوک و احسان کی اور آپ کے حکم سے حضرت اقدس مولانا شاہ سعید احمد رائے پوری سے ذکر کا طریقہ اور سلسلہ عالیہ کے معمولات سیکھے۔ اور پھر12سال تک حضرت اقدس مولانا شاہ عبدالعزیز رائے پوریؒ کی معیت میں بہت سے اسفار کیے اور ان کی صحبت سے مستفید ہوتے رہے۔1992ء میں ان کے وصال کے بعد حضرت اقدس مولانا شاہ سعید احمد رائے پوری کی صحبت میں رہے اور مسلسل بیس سال تک ان کے ساتھ سفر و حضر میں رہے اور ظاہری اور باطنی تربیت کی تکمیل کی۔ رمضان المبارک1419ھ/ 1999ء میں حضرت اقدس مولانا شاہ سعید احمد رائے پوریؒ نے سلسلہ عالیہ رحیمیہ رائےپور میں آپ کو اجازت اور خلافت سے سرفراز فرمایا۔

15سال تک آپ جامعہ تعلیم القرآن ریلوے مسجد ہارون آباد میں تفسیر، حدیث ، فقہ اور علوم ولی اللہی کی کتابوں کی تعلیم و تدریس کرتے رہے۔2001ء میں ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ لاہور کے قیام کے بعد سے حضرت اقدس مولانا شاہ سعید احمد رائے پوریؒ کے ایما پر لاہور میں مستقل قیام کیا۔ اس وقت سے اب تک یہاں پر دورۂ حدیث شریف کی تدریس اور علوم ولی اللہی کے فروغ کے ساتھ ماہنامہ رحیمیہ اور سہ ماہی مجلہ"شعور و آگہی" کی ادارت کے فرائض اور ذمہ داریاں ادا کر رہے ہیں۔ حضرت اقدس مولانا شاہ سعید احمد رائے پوریؒ نے اپنی زندگی کے آخری چار سالوں میں آپ کو اپنا امام نماز مقرر کیا۔ آپ نے اُن کے حکم اور تائیدی کلمات کے ساتھ سلسلہ عالیہ رحیمیہ رائے پور کا طریقہ تربیت و معمولات بھی مرتب کیا۔ آپ بھی شریعت، طریقت اور سیاست کی جامع شخصیت ہیں۔ آپ حضرت اقدس مولانا شاہ سعید احمد رائے پوری کے جانشین ہیں اور سلسلے کے تمام خلفا اور متوسلین آپ کی رہنمائی میں کام کر رہے ہیں۔ مزید...

 

متعلقہ مضامین

احسان و سلوک کی ضرورت اور اہمیت  (1)

امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ ’’حُجّۃُ اللّٰہِ البالِغہ‘‘ میں فرماتے ہیں : ’’جاننا چاہیے کہ شریعت نے انسان کو سب سے پہلے حلال و حرام کے حوالے س…

مولانا مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری جولائی 10, 2021

تلاوت، ذکر اور دُعا کی روح

امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ ’’حُجّۃُ اللّٰہِ البالِغہ‘‘ میں فرماتے ہیں : (تلاوتِ قرآن حکیم کی روح) ’’قرآن حکیم کی تلاوت کی روح یہ ہے کہ: ب…

مولانا مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری ستمبر 10, 2021

تمام نیکیوں کا بنیادی اساسی اُصول؛ توحید ِالٰہی  (2)

امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ ’’حُجّۃُ اللّٰہِ البالِغہ‘‘ میں فرماتے ہیں : [توحید کے ان آخری دو مرتبوں کی مخالف جماعتیں] ’’... توحید کے ان آ…

مولانا مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری جون 13, 2021

سماحت ِنفس: انسانیت کا تیسرا بنیادی خُلق

امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ ’’حُجّۃُ اللّٰہِ البالِغہ‘‘ میں فرماتے ہیں : ’’(انسانیت کے بنیادی اَخلاق میں سے) تیسرا اصول ’’سماحتِ نف…

مولانا مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری اکتوبر 10, 2021