درس قرآن 015 | البقرۃ 37-39 | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری

Description

مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہؒ کے ترجمہ "فتح الرحمن" ، شاہ عبدالعزیز دہلویؒ کے ترجمہ "فتح العزیز" ، "موضح القرآن" از شاہ عبدالقادر دہلویؒ اور ان حضرات کے تراجم کا جامع ترین ترجمہ "موضحِ فرقان" از شیخ الہند مولانا محمود حسنؒ پر مشتمل شیخ التفسیر حضرت اقدس مولانا مفتی شاہ عبدالخالق آزاد رائے پوری مدظلہ العالی کے سلسلہ وار دروس قرآنِ حکیم

درس قرآن 15

سورة البقرة
آیت: 37 تا 39

مُدرِّس:
شیخ التفسیر حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
مسند نشین خانقاہ عالیہ رحیمیہ رائے پور
ناظم اعلی ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ لاہور
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
0:00 آغاز درس
0:40 اس رکوع کے مضامین کا خلاصہ؛ کرۂ ارض کی تمام مخلوقات اور ان کا نظم و نسق قائم کرنے والے فرشتے انسان کے تابع فرمان ، یہ اختیارات اور ملکیت و بہیمیت کی کشمکش ہی دراصل آدمیت کا امتحان
6:27 جنت میں درخت کھانے کی ممانعت ملکی تقاضوں کے سبب تھی نیز شیطان بہیمی تقاضوں کو برانگیختہ کرتا ہے
9:07 زمین پر حضرت آدمؑ کی ملکیت کا غالب آنا اور رجوع الی اللہ کے لیے ملاءِ اعلی سے توبہ کے کلمات کا اِلقاء (فَتَلَقّىٰ ءادَمُ مِن رَبِّهِ كَلِمـٰتٍ)
11:47 حضرت آدمؑ اور آدمیت کی خصوصیت غلطی کرنے کے بعد توبہ کرنا اور اس سے سیکھنا ہے جبکہ شیطان اور شیطانی صفات کے حاملین غلطی کرنے کے بعد اسے سدھارنے کے بجائے اتراتے ہیں۔
12:57 حضرت آدمؑ کو نسیان ہوا ، قلبی عزم و ارادہ نہیں تھا تو اللہ نے ان کی توبہ قبول کر لی (فَتابَ عَلَيهِ ۚ إِنَّهُ هُوَ التَّوّابُ الرَّحيمُ) حضرت شیخ الہندؒ نے ترجمہ کیا "اللہ ان پر متوجہ ہوا"
15:34 حضرت آدمؑ کی ملکیت و بہیمیت مکمل فعال ہونے کے بعد نیابت و خلافت کی ذمہ داری سر انجام دینے کے لیے سب کو زمین پر اتر جانے کا حکم (قُلنَا اهبِطوا مِنها جَميعًا ۖ)
16:42 اللہ کی طرف سے نائب اور خلیفہ کی حیثیت سے آنے والی ہدایات و احکامات پر عمل پیرا ہونے والا انسان مستقبل کے پیش آمدہ معاملات سے بےخوف اور ماضی مین انجام دیئے ہوئے امور کے غم (حزن) سے نجات پائے گا (فَإِمّا يَأتِيَنَّكُم مِنّى هُدًى فَمَن تَبِعَ هُداىَ فَلا خَوفٌ عَلَيهِم وَلا هُم يَحزَنونَ)
20:10 جو سرے سے اللہ کی حکمرانی اور ہدایات کا انکار کرئے یا اللہ کو مانے لیکن اس کے تدبیری نظام (آیات) کو جھٹلائے (وَالَّذينَ كَفَروا وَكَذَّبوا بِـٔايـٰتِنا أُولـٰئِكَ أَصحـٰبُ النّارِ ۖ هُم فيها خـٰلِدونَ) میں ایسے لوگوں کا انجام ہمیشہ ہمیشہ جہنم (آگ)
21:37 آگ میں ہمیشہ ہمیشہ رکھنا اس لیے کہ انہوں نے ہدایات اور احکامات کی روگرانی کرکے نااہل خلیفہ و جانشین ہونے کا مظاہرہ کیا ہے (هُم فيها خـٰلِدونَ) نیز آگ کے عذاب سے مقصود ایسے مسخ شدہ لوگوں کی انسانیت بحال کرنا ہے۔
28:05 خلافت و نیابت کے معیارات مقرر کرنے کے بعد ابراہیمیؑ تحریک کی اسرائیلی شاخ کو سونپی گئی خلافت کی ذمہ داریوں کا تحلیل و تجزیہ اور اصل ابراہیمیؑ تعلیمات کی وضاحت (مکمل ترتیب کے ساتھ قرآن کا انسانیت کے نام پیغام واضح ہو رہا ہے)

پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute

Playlists
Dars-e-Quran
Created At
Jan 22, 2020