مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہؒ کے ترجمہ "فتح الرحمن" ، شاہ عبدالعزیز دہلویؒ کے ترجمہ "فتح العزیز" ، "موضح القرآن" از شاہ عبدالقادر دہلویؒ اور ان حضرات کے تراجم کا جامع ترین ترجمہ "موضحِ فرقان" از شیخ الہند مولانا محمود حسنؒ پر مشتمل شیخ التفسیر حضرت اقدس مولانا مفتی شاہ عبدالخالق آزاد رائے پوری مدظلہ العالی کے سلسلہ وار دروس قرآنِ حکیم
درس قرآن 21
سورة البقرة
آیت: 67 تا 73
مُدرِّس:
شیخ التفسیر حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
مسند نشین خانقاہ عالیہ رحیمیہ رائے پور
ناظم اعلی ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ لاہور
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
0:00 آغاز درس
1:42 فضیلت والی تربیت یافتہ جماعت کی تیاری کے مراحل کے لیے انبیاءؑ کی جدوجہد اسوہ و نمونہ
3:14 بنی اسرائیل کے لیے تربیتی و تنظیمی مرحلے کے لیے ایک اور واقعے کا رونما ہونا
4:36 انبیاءؑ اور ان کی جماعتوں کے واقعات اگلے مراحل کے لیے تقریبات کا ذریعہ نیز حضرت سندھیؒ کا جماعتی تربیت کے دو اہم امور کی نشان دہی کرنا
9:03 مصری اور ہندی تہذیب میں گائے کا تقدس اور اس کی بنیادی وجہ نیز بنی اسرائیل پر مصری تہذیب کا غلبہ اور غلامانہ رویوں کا اظہار
11:10 بنی اسرائیل کے غلامانہ رویے اور گائے کے تقدس کو ختم کرنے کے لیے اسے ذبح کرنے کا حکم (وَإِذ قالَ موسىٰ لِقَومِهِ إِنَّ اللَّهَ يَأمُرُكُم أَن تَذبَحوا بَقَرَةً ۖ ) تو کہنے لگے کہ تو ہم سے ہنسی مذاق کرتا ہے؟ (قالوا أَتَتَّخِذُنا هُزُوًا ۖ) حضرت موسیٰؑ نے فرمایا کہ تعلیم و تربیت میں ٹھٹھہ مذاق کرنا جاہلانہ رویہ (قالَ أَعوذُ بِاللَّهِ أَن أَكونَ مِنَ الجـٰهِلينَ)
14:18 انسان کی تعلیم و تربیت کی تین بنیادی رکاوٹیں (حجابات) نیز بنی اسرائیل کے تین سوالات ان حجابات کی وجہ سے تھے۔
16:36 حضرت موسیٰؑ کے جواب سے بنی اسرائیل کی طبیعت کا حجاب ٹوٹا (قالُوا ادعُ لَنا رَبَّكَ يُبَيِّن لَنا ما هِىَ ۚ قالَ إِنَّهُ يَقولُ إِنَّها بَقَرَةٌ لا فارِضٌ وَلا بِكرٌ عَوانٌ بَينَ ذٰلِكَ ۖ فَافعَلوا ما تُؤمَرونَ) میں دو ٹوک حکم
20:17 دوسرے سوال سے ماحول کا حجاب ٹوٹنا (قالُوا ادعُ لَنا رَبَّكَ يُبَيِّن لَنا ما لَونُها ۚ قالَ إِنَّهُ يَقولُ إِنَّها بَقَرَةٌ صَفراءُ فاقِعٌ لَونُها تَسُرُّ النّـٰظِرينَ)
22:36 سوءِ معرفت کا حجاب (قالُوا ادعُ لَنا رَبَّكَ يُبَيِّن لَنا ما هِىَ إِنَّ البَقَرَ تَشـٰبَهَ عَلَينا وَإِنّا إِن شاءَ اللَّهُ لَمُهتَدونَ) اور شک و شبہ کے حجاب کا خاتمہ (قالَ إِنَّهُ يَقولُ إِنَّها بَقَرَةٌ لا ذَلولٌ تُثيرُ الأَرضَ وَلا تَسقِى الحَرثَ مُسَلَّمَةٌ لا شِيَةَ فيها ۚ)
25:59 تیسرا حجاب ٹوٹنے کے بعد بولے کہ اب تو حق لایا اور انہوں نے گائے ذبح کر دی (قالُوا الـٔـٰنَ جِئتَ بِالحَقِّ ۚ فَذَبَحوها وَما كادوا يَفعَلونَ) میں مقصود گائے کا تقدس ختم کرکے اللہ سے تعلق جوڑنا
28:42 گائے کے ذبح سے ایک اور مرحلہ طے کرانا بھی مقصود (وَإِذ قَتَلتُم نَفسًا فَادّٰرَءتُم فيها ۖ وَاللَّهُ مُخرِجٌ ما كُنتُم تَكتُمونَ) میں گائے کے ذبح سے قاتل کی نشان دہی
30:12 عالمِ مثال کی روحانیت کے اثرات کی حامل گائے کے ایک ٹکڑے کو اس مردے پر مارنے کا حکم (فَقُلنَا اضرِبوهُ بِبَعضِها ۚ )
35:34 اللہ تعالی مرنے کے بعد آخرت میں مردوں کو دوبارہ زندہ کرئے گا (كَذٰلِكَ يُحىِ اللَّهُ المَوتىٰ) میں بنی اسرائیل کو ایک اور مرحلے کی تعلیم و تربیت دینا مقصود
36:48 اللہ کا اپنی نشانیاں ظاہر کرنے سے مقصود، بنی اسرائیل کی عقل و شعور میں اضافہ (وَيُريكُم ءايـٰتِهِ لَعَلَّكُم تَعقِلونَ)
38:00 یہ واقعہ بنی اسرائیل کو اللہ کی تجلی سے جوڑنے ، پستی سے بلندی کے مراحل طے کرانے کی تعلیمی و تربیتی تقریب ہے۔
39:35 انسان کی سب سے بہترین غذا گوشت نیز سورت کا نام "بقرہ" رکھنے کی بنیادی وجہ
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute