دینی غلبے کے لیے اجتماعی جدوجہد کی ناگزیریت اور علمائے حق کے کردار کے تناظر میں ادارہ رحیمیہ کا تعارف
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 10؍ جمادی الاخرٰی 1446ھ / 13؍ دسمبر 2024ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) ملتان
خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی:
يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَكُونُوا مَعَ الصَّادِقِينَ، مَا كَانَ لِأَهْلِ الْمَدِينَةِ وَمَنْ حَوْلَهُمْ مِنَ الْأَعْرَابِ أَنْ يَتَخَلَّفُوا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ وَلَا يَرْغَبُوا بِأَنْفُسِهِمْ عَنْ نَفْسِهِ ذَلِكَ بِأَنَّهُمْ لَا يُصِيبُهُمْ ظَمَأٌ وَلَا نَصَبٌ وَلَا مَخْمَصَةٌ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَلَا يَطَئُونَ مَوْطِئًا يَغِيظُ الْكُفَّارَ وَلَا يَنَالُونَ مِنْ عَدُوٍّ نَيْلًا إِلَّا كُتِبَ لَهُمْ بِهِ عَمَلٌ صَالِحٌ إِنَّ اللَّهَ لَا يُضِيعُ أَجْرَ الْمُحْسِنِينَ۔ (-9 التوبه: 120-119)
ترجمہ: اے ایمان والو ! ڈرتے رہو اللہ سے اور رہوساتھ سچوں کے۔ نہ چاہیے مدینہ والوں کو اور ان کے گرد کے گنواروں کو کہ پیچھے رہ جائیں رسول اللہ کے ساتھ سے، اور نہ یہ کہ اپنی جان کو چاہیں زیادہ رسول کی جان سے۔ یہ اس واسطے کہ جہاد کرنے والے نہیں پہنچتی ان کو پیاس اور نہ محنت اور نہ بھوک، اللہ کی راہ میں، اور نہیں قدم رکھتے کہیں جس سے کہ خفا ہوں کافر، اور نہ چھینتے ہیں دشمن سے کوئی چیز، مگر لکھا جاتا ہے ان کے بدلے نیک عمل، بے شک اللہ نہیں ضائع کرتا حق نیکی کرنے والوں کا“۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
0:00 آغاز خطاب
1:34 اصلاح اور تربیت کے دو دائرے؛ تہذیبِ نفس اور تہذیبِ مدن
6:06 نظامِ مدن کے حوالے سے حضرت موسیٰ علیہ السلام اور حضرت ابراہیم علیه السلام کی جدوجہد
6:47 امامِ انسانیت حضرت محمد ﷺ کی خلافتِ کبریٰ کے قیام کی جدوجہد
7:07 انسانی معاشروں کی تہذیب کے لیے نظام کے قیام اور جماعت کی ضرورت و اہمیت
8:34 انبیا علیہم السلام کی تاریخ اور اسوۂ محمدیؐ میں منظم جماعت کا مؤثر کردار
11:08 غزوۂ تبوک میں پیچھے رہ جانے والے صحابہ کرامؐ کا سماجی بائیکاٹ اور جماعتی ڈسپلن کا اِظہار
14:01 اس واقعے کے تناظر میں سچی جماعت کا ساتھ دینے اور ان کی معیت اختیار کرنے کا حکم
17:13 رسول اللہ ﷺ کی حکم عدولی اور مشن سے انحراف کی سخت ممانعت
19:04 کسی کو آپ ﷺ کی جان اور ذاتِ گرامی پر ترجیح حاصل نہیں ہے
21:28 دین کے غلبے اور سماجی جدوجہد کے راستے میں مشکلات‘ اعمال صالحہ ہیں
32:35 برصغیر پاک و ہند میں استعماری نظام کے خلاف علماء کی جدوجہد اور عظیم قربانیاں
34:00 1857ء کی تلافی کے لیے دارالعلوم دیوبند کا قیام اور عزیمت کا راستہ
35:01 تحریکِ آزادی میں خانقاہوں کا کرداراور مشائخ طریقت کی طرف سے بیعتِ جہاد
39:20 حضرت شاہ عبد الرحیم رائے پوریؒ کی حضرت شیخ الہندؒ کے مکان پر بہادرانہ حاضری
45:29 ولی اللّٰہی نظامِ فکر، مقاصد دارالعلوم دیوبند اور مدارس کا حقیقی اور اصلی کردار
47:01 پاکستان میں ولی اللّٰہی فکر کے اِحیا میں حضرت مولانا شاہ سعید احمد رائے پوریؒ کا کردار
49:12 ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ کے بنیادی مقاصد و اہداف اور پاکستان میں ان کا قیام
49:58 برصغیر میں ولی اللّٰہی فکر کے علی الرغم استعمار کی اسلام سے کنفیوز طبقے کی سرپرستی
52:26 ولی اللّٰہی نظامِ فکر میں تفسیر و حدیث کا اسلوب اور ائمہ مجتہدین کے فقہی منہج کا تعارف
53:40 ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ میں پڑھائے جانے والے دس علوم کا اِجمالی تعارف
54:44 ریاست کے نظم و نسق کو سمجھنے اور اس میں کردار ادا کرنے کے لیے چارعلوم
55:38 حضرت شیخ الہندؒ کے مطالعے کا عالَم اور دارالعلوم دیوبند کا نظریاتی ویژن
57:54 پاکستان میں سوسائٹی سے کٹے ہوئے مدارس اور مذہبی طبقوں کی بیچارگی کا عالَم
1:02:36 ادارہ رحیمیہ ملتان کیمپس کے قیام کے موقع پر پاکستان میں ادارہ رحیمیہ کے قیام کا پسِ منظر
*منجانب: رحیمیہ میڈیا*