مَناسِکِ حج کے حقیقی مقاصد اور اِن سے انحراف کے منافقانہ رویے اور استحصالی ہتھکنڈے

تفصیل

مَناسِکِ حج کے حقیقی مقاصد
اور اِن سے انحراف کے منافقانہ رویے اور استحصالی ہتھکنڈے
[Pre...Rec]
خُطبۂ جمعۃ المبارک:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 7؍ ذو الحجہ 1445ھ / 14؍ جون 2024ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ:
آیاتِ قرآنی:
1۔ اَلْحَجُّ اَشْهُرٌ مَّعْلُوْمٰتٌ، فَمَنْ فَرَضَ فِیْهِنَّ الْحَجَّ فَلَا رَفَثَ وَ لَا فُسُوْقَ وَ لَا جِدَالَ فِی الْحَجِّ۔ (2 – البقرۃ: 197)
ترجمہ: ”حج کے چند مہینے ہیں معلوم، پھر جس نے لازم کرلیا ان میں حج، تو بےحجاب ہونا جائز نہیں عورت سے، اور نہ گناہ کرنا، اور نہ جھگڑا کرنا حج کے زمانے میں“۔

2۔ وَ مِنَ النَّاسِ مَنْ یُّعْجِبُكَ قَوْلُهٗ فِی الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا وَ یُشْهِدُ اللّٰهَ عَلٰى مَا فِیْ قَلْبِهٖ وَ هُوَ اَلَدُّ الْخِصَامِ، وَ اِذَا تَوَلّٰى سَعٰى فِی الْاَرْضِ لِیُفْسِدَ فِیْهَا وَ یُهْلِكَ الْحَرْثَ وَ النَّسْلَ وَ اللّٰهُ لَا یُحِبُّ الْفَسَادَ۔ (2 – البقرۃ: 204-205)
ترجمہ: ”اور بعض آدمی وہ ہے کہ پسند آتی ہے تجھ کو اس کی بات دنیا کی زندگانی کے کاموں میں، اور گواہ کرتا ہے اللہ کو اپنے دل کی بات پر، اور وہ سخت جھگڑالو ہے، اور جب پھرے تیرے پاس سے تو دوڑتا پھرے ملک میں تاکہ اس میں خرابی ڈالے، اور تباہ کرے کھیتیاں اور جانیں، اور اللہ ناپسند کرتا ہے فساد کو“۔

حدیثِ نبوی ﷺ :

”آيَةُ الْمُنَافِقِ ثَلَاثٌ، إِذَا حَدَّثَ كَذَبَ، وَإِذَا وَعَدَ أَخْلَفَ، وَإِذَا اؤْتُمِنَ خَانَ“۔ (صحیح بخاری، حدیث: 33)
وفي روايةٍ : ”وَإِذَا خَاصَمَ فَجَرَ“۔ (صحیح بخاری، حدیث: 2459)
ترجمہ: ”منافق کی تین علامتیں ہیں: 1۔ جب بات کرے جھوٹ بولے، 2۔ جب وعدہ کرے اس کے خلاف کرے۔ 3۔ اور جب اس کو امین بنایا جائے تو خیانت کرے“۔ اور ایک روایت میں یہ علامت بھی بیان کی گئی ہے کہ: ”اور جب جھگڑے تو بد زبانی پر اتر آئے“۔

پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://facebook.com/rahimiainstitute/

پلے لسٹس
خطباتِ
وقت اندراج
جون 15, 2024