معاشی ترقی کے دینی اُصول کی روشنی میں معیشت کے بنیادی دائرہ ہائے کار میں
*سامراجی حکمتِ عملی کے تباہ کن نتائج کا جائزہ*
*خُطبۂ جمعۃ المبارک:*
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
*بتاریخ:* 26؍ ذو قعدہ 1444ھ / 16؍ جون 2023ء
*بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی و حدیثِ نبوی ﷺ:*
*آیاتِ قرآنی:*
*1۔* وَ مَنْ اَعْرَضَ عَنْ ذِكْرِیْ فَاِنَّ لَهٗ مَعِیْشَةً ضَنْكًا وَّ نَحْشُرُهٗ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ اَعْمٰى۔ (20 – طٰهٰ: 124)
ترجمہ: ”اور جس نے منہ پھیرا میری یاد سے، تو اُس کو ملنی ہے گُزران تنگی کی، اور لائیں گے ہم اس کو قیامت کے دن اندھا“۔
*2۔* وَ مَنْ یَّعْشُ عَنْ ذِكْرِ الرَّحْمٰنِ نُقَیِّضْ لَهٗ شَیْطٰنًا فَهُوَ لَهٗ قَرِیْنٌ۔ (43 – الزّخرف: 36)
ترجمہ: ”اور جو کوئی آنکھیں چُرائے رحمان کی یاد سے، ہم اُس پر مقرّر کردیں ایک شیطان پھر، وہ رہے اس کا ساتھی“۔
*حدیثِ نبوی ﷺ:*
”الِاقْتِصَادُ فِي النَّفَقَةِ نِصْفُ الْمَعِيشَةِ“ الحدیث۔ (شعب الإيمان للبيہقي: 6568، مشکاۃ المصابیح: 5067)
ترجمہ: ”خرچ کرنے میں میانہ روی نصف معیشت ہے“۔
*۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔* 👇
1:20 قرآن حکیم کی اصطلاح ’’مَعِیْشَۃ‘‘ کا مفہوم اور اس کے دائرہ ہائے کار
07:19 مؤمن کی زندگی میں پلاننگ اور منصوبہ بندی کی ضرورت و اہمیت
14:43 کسی بھی اِکائی کا ضابطۂ اِلٰہی سے غفلت اور اِعراض کے نقصانات اور نتائج
25:50 قرآن حکیم کی تعبیر ’’مَعِیشَۃً ضَنْکًا‘‘ کے بارے میں اقوال اور حقیقی مفہوم
30:53 معیشت کی تنگی اور خوش حالی کے چار بنیادی دائرہ ہائے کار کا تذکرہ
39:14 تین مظلوم محنت کشوں کا مقدمہ‘ اللہ تعالیٰ کی عدالت میں رسول اللہ ﷺ خود لڑیں گے
41:48 ایشیا کی اقوام سے برطانوی استعمار کا سلوک اور استعماری حربے
46:39 مقروض پاکستان کے فضول خرچ حکمران اور ان کی نااہلی کے اثرات
پاکستانی معیشت پر بیرونی قابض قوتوں کی مداخلت اور اثر و رُسوخ
52:06 غلام قوموں کے بجٹ بھی غلام ہوتے ہیں
58:28 ایک غلام قوم کے لیے آزاد بجٹ بنانا اور پیش کرنا ممکن نہیں
1:11:49 مثبت معاشی سرگرمیاں کرنے والوں کے لیے بشارت اور فضائل
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/