مواطنِ حیاتِ انسانی؛ حکمتِ سعیدیہ کے تناظر میں مولانا محمد عباس شادؒ کا یقظانی کردار

Description

مواطنِ حیاتِ انسانی اور مشائخِ رائے پور کا سلسلۂ ولایت؛ حکمتِ سعیدیہ کے تناظر میں مولانا محمد عباس شادؒ کا یقظانی کردار

خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ : 13؍ جمادی الاخریٰ 1447ھ / 05؍ دسمبر 2025ء
بمقام : ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ لاہور

خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی:
كُلُّ نَفۡسٍ ذَآئِقَةُ الۡمَوۡتِ‌ؕ وَاِنَّمَا تُوَفَّوۡنَ اُجُوۡرَكُمۡ يَوۡمَ الۡقِيٰمَةِ‌ؕ فَمَنۡ زُحۡزِحَ عَنِ النَّارِ وَاُدۡخِلَ الۡجَـنَّةَ فَقَدۡ فَازَ ‌ؕ وَمَا الۡحَيٰوةُ الدُّنۡيَا اِلَّا مَتَاعُ الۡغُرُوۡرِ‏ (03– آل عمران: 185)
ترجمہ: ’’ہر جی کو چکھنی ہے موت اور تم کو پورے بدلے ملیں گے قیامت کے دن پھر جو کوئی دور کیا گیا دوزخ سے اور داخل کیا گیا جنت میں اس کا کام تو بن گیا اور نہیں زندگانی دنیا کی مگر پونجی دھوکے کی‘‘۔

حدیثِ نبوی ﷺ :
۱۔ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , قَال: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَكْثِرُوا ذِكْرَ هَاذِمِ اللَّذَّاتِ" يَعْنِي: الْمَوْتَ.
ترجمہ: ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لذتوں کو توڑنے والی (یعنی موت) کو کثرت سے یاد کیا کرو“۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الزهد/حدیث: 4258]

۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
✔️ 1۔ موت اور انسانی زندگی کا فلسفہ
✔️ انسانی زندگی کا خاتمہ ایک اٹل حقیقت
✔️ موت کا وجودی مقام اور اگلے موطن تک رسائی
✔️ انسان کے مواطن اور ان کے اثرات
✔️ جسمانی و روحانی ارتقاء کے معیار
✔️ دنیاوی زندگی کی حیثیت: "متاعِ غرور"
✔️ مرنے کے بعد ہیئتِ نفسانی کے مطابق نتائج
✔️ 2۔ قبر و حشر کے مراحل اور روحانی قانونِ جزا
✔️ مسلمانوں اور منافقوں کے مراتبِ قبر و حشر
✔️ نیک اعمال کا نعمتوں اور بد اعمالیوں کا سزا کی صورت میں جواب
✔️ حدیث: محبت اور حشر کی نسبت
✔️ قیامت میں جماعتوں کے اپنے امام کے ساتھ اٹھائے جانے کا قانون
✔️ روحوں کی باہمی محبت و نفرت اور اس کے اثرات
✔️3۔ انبیاء کی اجتماعیتیں، روحانی لشکر اور ولایت کا تسلسل
✔️ ارواح کے متنوع لشکر
✔️ قرآن میں انبیاء کی جماعتوں کا حوالہ اور شاہ صاحب کا منفرد استدلال
✔️ اجتماعیتِ انبیاء کے غلبے کا وعدہ
✔️اولیاء اللہ کے سلاسل کا جاری ارتقاء
✔️ صحبت کے ذریعے ہدایت و ضلالت کا انتقال
✔️ اجتماعی ماحول کا فرد کی دنیا و آخرت پر اثر
✔️4۔ مشائخِ رائے پور کی روحانی روایت اور حضرت عباس شادؒ کا تعلق
✔️حضرت شاہ عبدالعزیز رائے پوریؒ کی مشائخ سے محبت
✔️اولیاء کی روحوں کا اپنے محبین کو کھینچ لینا
✔️انسان کے اگلے مواطن کا اثر: بلوغت سے موت تک
✔️ مولانا محمد عباس شادؒ کی خانقاہ سراجیہ کندیاں سے تربیت کا آغاز
✔️ 5۔ مولانا محمد عباس شادؒ کی تعلیمی و تربیتی زندگی کا سفر
✔️ابتدائی تربیت: جامعہ عربیہ اسلامیہ بورے والا
✔️جامعہ اشاعت العلوم میں تعلیمی قیام
✔️جامعہ رشیدیہ اور پھر جامعہ اشرفیہ سے سندِ فراغت
✔️مشائخ اور مفتیانِ کرام کی صحبتیں
✔️6۔ حضرت شاہ سعید احمد رائے پوریؒ کی صحبت اور مولانا شادؒ کی فکری تشکیل
✔️حضرت شاہ سعید احمد کی توجہات اور عملی تربیت
✔️شعبہ مطبوعات کی طرف رہنمائی
✔️حکمتِ سعیدیہ کے فروغ کی ذمہ داری
✔️مولانا شادؒ کا "یقظان بالطبع" ہونا
✔️تجدیدی فکر کے عصری تقاضوں کی خدمت
✔️7۔ ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ میں 25 سالہ خدمات
✔️ ابتدائی مطبوعات اور مکی دار الکتب کا دور
✔️’’قرآنی شعور انقلاب اور مشائخِ رائے پور‘‘ کی طباعت
✔️ادارہ رحیمیہ کے طباعتی و علمی منصوبوں کی سرپرستی
✔️جدید ابلاغ کے دور میں مسلسل جدوجہد
✔️حکمتِ سعیدیہ کے لیے سپاہیانہ کردار
✔️8۔ زندگی کے مصائب، آزمائشیں اور روحانی استقامت
✔️ دنیاوی مشکلات کا سامنا اور صبر و رضا کا مقام
✔️ آخرت کی کامیابی کا اصول
✔️ آزمائشوں کے بعد انعامات کا وعدہ
✔️ رجوع الی اللہ ہر مصیبت کا شفا بخش نعم البدل
✔️اجتماعیت سے فرد کی جدائی اور اس کے اثرات
✔️ 9۔ سانحہ ارتحال اور اہلِ دل کی کیفیت

بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔

https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute

منجانب: رحیمیہ میڈیا

Playlists
Khutbat
Created At
Dec 06, 2025