مذہبی، سیاسی اور حکومتی عناصر کا منافقانہ کردار اور
مساجد کی بنیادی ذمہ داری
خُطبۂ جمعۃ المبارک:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 28؍ رجب المرجب 1445ھ / 9؍ فروری 2024ء
بمقام: رحیمیہ مسجد، ماڈل ایونیو، ہارون آباد، ضلع بہاولنگر
خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی و احادیثِ نبوی ﷺ :
آیاتِ قرآنی:
1۔ لَمَسْجِدٌ اُسِّسَ عَلَى التَّقْوٰى مِنْ اَوَّلِ یَوْمٍ اَحَقُّ اَنْ تَقُوْمَ فِیْهِؕ فِیْهِ رِجَالٌ یُّحِبُّوْنَ اَنْ یَّتَطَهَّرُوْاؕ وَ اللّٰهُ یُحِبُّ الْمُطَّهِّرِیْنَ۔ (9 – التوبہ: 108)
ترجمہ: ”البتہ وہ مسجد جس کی بنیاد پہلے دن سے پرہیزگاری پر رکھی گئی ہے، وہ اس قابل ہے کہ تُو اس میں کھڑا ہو۔ اس میں ایسے لوگ ہیں جو پاک رہنے کو پسند کرتے ہیں۔ اور اللہ پاک رہنے والوں کو پسند کرتا ہے“۔
2۔ وَ مَنْ اَظْلَمُ مِمَّنْ مَّنَعَ مَسٰجِدَ اللّٰهِ اَنْ یُّذْكَرَ فِیْهَا اسْمُهٗ وَ سَعٰى فِیْ خَرَابِهَا۔ (2 – البقرہ: 114)
ترجمہ: ”اور اس سے بڑھ کر کون ظالم ہوگا، جس نے اللہ کی مسجدوں میں اس کا نام لینے کی ممانعت کردی، اور ان کے ویران کرنے کی کوشش کی“۔
احادیثِ نبوی ﷺ :
”آيَةُ الْمُنَافِقِ ثَلَاثٌ: إِذَا حَدَّثَ كَذَبَ، وَإِذَا وَعَدَ أَخْلَفَ، وَإِذَا اؤْتُمِنَ خَانَ“، و في روایة: ’’وَإِذَا عَاہَدَ غَدَرَ، وإذا خاصَمَ فَجَرَ‘‘۔ (صحیح بخاری، حدیث: 33-34)
ترجمہ: ”منافق کی تین نشانیاں ہیں: (1) جب بات کرے تو جھوٹ کہے، (2) اور جب وعدہ کرے تو اسے پورا نہ کرے، (3) اور جب امانت دی جائے تو اس میں خیانت کرے، ۔“ اور ایک دوسری روایت میں ہے: ”اور جب (کسی سے) عہد کرے تو اسے پورا نہ کرے، اور جب (کسی سے) لڑے تو گالیوں پر اتر آئے“۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
0:00 آغاز
1:43 حضرت ابراہیم علیہ السلام سے قبل عبادات کے تصورات اورآپؑ کا دعوتی اُسلوب
7:55 کائنات کا پورا نظام منشائے الٰہی کے تابع ہے
11:01 دینِ حنیفی کے انبیاء علیہم السلام کی دعوت اور تعلق مع اللہ کے مراکز
15:50 خطبے کی مرکزی آیت کا پسِ منظر اور مساجد بنانے کا اصل مقصد
18:30 مسخ شدہ مذہبیت کا کردار اور توہین و تذلیل کی تاریخ کی ایک جھلک
27:38 بیت اللہ پہلی مسجد، بیت المقدس دوسری اور مسجدِ نبویؐ تیسری، نیز مسجدِ حرام بہ طورِ قبلۂ اوّل
34:01 مسلمانوں کے سیاسی غلبے کے بعد منافقین کا بہ ظاہر قبولِ اسلام اور کردار
37:36 مسجدِ ضرار کا مقصد دینِ اسلام کے غلبے میں رُکاوٹ اور تفریقِ انسانیت
41:52 مسجدِ ضرار میں قیام کرنے کی ممانعت اور اسے گرانے کا حکم
43:44 حدیث میں منافق کی علامات کے ضمن میں سیاسی و معاشی و سماجی اَقدار میں منافقانہ رویے
49:17 حالیہ الیکشن، ظالمانہ نظام، پارٹیاں اور ان کے نمائندوں کا تحلیل و تجزیہ
59:59 مسجد؛ غلبۂ دین، امن، عدل، معاشی خوش حالی، آزادی اور سوسائٹی کی ترقی کا استعارہ
1:01:01 آج کا بڑا اَلمیہ؛ مسجد کے منبر سچ اور جھوٹ میں فرق کرنے کی صلاحیت سے قاصر
1:04:46 برصغیر کی تقسیم سے پہلے اور قیامِ پاکستان کے بعد تمام الیکشن؛ ایک تجزیہ
1:08:10 ریاستِ مدینہ بنانے کے چار ضروری اُمور اور مسلط نظام کا جائزہ
1:12:41 مسجد پر ریاست کی حکمرانی نہیں (قاضی ابو یوسفؒ اور خلیفہ ہارون الرشیدؒ کا مکالمہ)
1:15:15 ظالمانہ ریاست کے اداروں کا ظالمانہ بھیانک کردار اور اس کے نتائج
1:20:06 مسجد اور غلبۂ دین کا نظریہ، نتائج اور جہدوجہد کے حقیقی تقاضے
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/