Description
ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور کی ہری پور شاخ کے زیر اہتمام بتاریخ 14 مئی 2024ء بروزمنگل سبحان مارکی ہال جی ٹی روڈ ہری پور میں ایک عظیم الشان سیمینار منعقد ہوا۔ سیمینار کے مہمانِ خصوصی شیخ الحدیث والتفسیر ماہر ولی اللہی علوم مفتی عبد المتین نعمانی (صدر ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ) تھے۔
ڈاکٹر عاشق حسین ( ڈویژنل کوآرڈینیٹر،ادارہ رحیمیہ) کی صدارت میں ہونے والے اس سیمینار میں نظامت کے فرائض جناب خانباز جدون (زونل کوآرڈینیٹر، ادارہ رحیمیہ) نے ادا کئے۔ تلاوتِ قرآنِ حکیم کا شرف جناب وقار خان نے حاصل کیا۔
اس موقع پر ادارہ رحیمیہ کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے ادارہ رحیمیہ کےریجنل ڈائریکٹر انجینئر ساجد علی نے کہا کہ، "آج وطن عزیز گوناں گوں سیاسی، معاشی اور اجتماعی مسائل کا شکار ہے اور اس کا بنیادی سبب نو آبادیاتی دور کا وہ استحصالی ظالمانہ نظام ہے جو بدقسمتی سے گزشتہ 76 سالوں سے ہمارے ملک پر مسلط ہے۔ حالانکہ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ حصولِ آزادی کے بعد ہم اپنے معاشرے کی تشکیل دینِ اسلام کے بنیادی اصولوں کی روشنی میں کرتے۔ لیکن افسوس کہ ایسا نہ کیا گیا۔ اور آج ہم زوال کا شکار ہو چکے ہیں"۔
آپ کا مزید کہنا تھا کہ، "اس موجودہ زوال سے نکلنے کے لئے آج ضرورت اس بات کی ہے کہ نوجوانوں کو مایوسی اور اشتعال سے نکال کر مثبت اندازِ فکر اختیار کرنے کی دعوت دی جائے ۔ انہیں دینِ اسلام کے اجتماعی سیاسی معاشی نظام کا شعور دیا جائے اور ان کی علمی، اخلاقی اور عملی تربیت اس نہج پر کی جائے کہ وہ دین اسلام کے نظام زندگی کو سمجھ کر اس کے مطابق سوسائٹی کی تشکیل کی جدوجہد کریں۔ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ کا بنیادی مقصد نوجوانوں کی دین اسلام کے اسی نظام زندگی پر ان کی تربیت ہے اور آج کا سیمینار بھی اسی سلسلے کی ایک اہم کڑی ہے۔"
مہمان خصوصی شیخ الحدیث والتفسیر ماہر ولی اللہی علوم مفتی عبد المتین نعمانی نے سیمینار کے موضوع، "معاشرے کی تعمیر وترقی میں نوجوانوں کا کردار" پر راہنمائی دیتے ہوئے فرمایا کہ، "اسلام نے اپنے ایک ہزار سالہ دورِ عروج میں انسانیت کو جامع اور ہمہ جہت ترقی دی ہے۔ اس دور میں جہاں انسانیت کو امن حاصل ہوا وہاں معاشی استحکام اس درجے کا رہا کہ انسانیت معاشی طور پر فارغ البال رہی اور علمی وسائنسی ترقیات کے شاہکار آج بھی موجود ہیں۔"
انہوں نے سرمایہ داری نظام کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ "سرمایہ داری نظام نے انسانیت کو ترقی کی بجائے ذلت اور زوال کا شکار کیا ہے ان کے نظام نے انسانیت میں خودغرضی اور مفاد پرستی پیدا کی ہے اور سرمایہ داری کے دورِعروج میں نہ صرف یہ کہ انسانیت پر بیسیوں مرتبہ قحط مسلط کیے گئے بلکہ ان قحطوں کی وجہ سے انہوں نے انسانیت کا خون رگوں سے کھینچ ڈالا۔ آج بھی انسانیت جو بنیادی ضروریات سے محروم ہے اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ دنیا میں وسائل نہیں بلکہ وسائل بے شمار ہیں لیکن اسی نظام نے چند ہاتھوں کو اس پر قبضہ دلایا ہے۔"
مہمانِ خصوصی نے دعوتِ فکر و عمل دیتے ہوئے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم دین اسلام کی فکر پر عمل پیرا ہوں اور دین کا نظام غالب کریں تاکہ انسانیت کو جامع اور ہما جہت ترقی سے ہمکنار کرسکیں۔"
اس سیمینار میں جناب شہزاد احمد شاہ (ممبر ایڈوائزری بورڈ، ادارہ رحیمیہ) نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی۔
رپورٹ: شہاب الدین بنگش۔ پشاور