

۲۱؍ ربیع الثانی ۱۴۴۰ھ / 7؍ دسمبر 2020ء بروز پیر وہ بابرکت دن تھا، جب ٹوبہ ٹیک سنگھ میں جناب ڈاکٹر محمدعنبر فرید اور اُن کے خاندان کی عطیہ کردہ جگہ پر ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور کے ٹوبہ ٹیک سنگھ کیمپس کا افتتاح ہوا۔ حضرت اقدس مولانا مفتی شاہ عبدالخالق آزاد رائے پوری مدظلہٗ العالی، مولانا مفتی عبدالمتین نعمانی اور مولانا مفتی محمدمختار حسن مدظلہم کے ساتھ بورے والا سے ٹوبہ ٹیک سنگھ پہنچے، جہاں پر مولانا محمدناصر کی سربراہی میں ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ، فیصل آباد، گوجرہ، سمندری، پیرمحل کے احباب نے حضرت اقدس مدظلہٗ و دیگر احباب کا پرتپاک استقبال کیا۔
2 بجے دوپہر افتتاحی تقریب کا آغاز ہوا۔ حضرت اقدس مدظلہٗ العالی نے مفتی عبدالمتین نعمانی، مفتی محمدمختارحسن اور مولانا ڈاکٹر محمدناصر مدظلہم کے ہمراہ داخلی دروازے کا فیتہ کاٹا اور ہال میں افتتاحی تختی کی نقاب کشائی فرماتے ہوئے دعا فرمائی۔ حضرت اقدس آزاد رائے پوری مدظلہٗ العالی نے اس موقع پر خطاب ارشاد فرماتے ہوئے فرمایا:
’’سب سے پہلے تو میں آپ تمام دوستوں کو مبارک باد پیش کرتا ہوں کہ یہ عطیۂ خداوندی ہے، جو ہمیں حضرت اقدس مولانا شاہ سعیداحمد رائے پوریؒ کی دعاؤں کے طفیل ملا ہے۔ پھر میں ڈاکٹر محمدعنبر فرید صاحب اور اُن کے خاندان کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ جنھوں نے یہ جگہ ولی اللّٰہی فکر کے فروغ کے لیے عطیہ کی ہے‘‘۔ حضرت آزاد رائے پوری مدظلہٗ نے مزید فرمایا کہ: ’’جیسے حضرت ابراہیم علیہ السلام نے دعا کی کہ اے اللہ! اس گھر (خانۂ کعبہ) کو امن والا گھر بنا۔ عدل اور معاشی خوش حالی کا مرکز بنا۔ ایسے ہی ہمارے حضرت مولانا شاہ سعیداحمد رائے پوریؒ نے دعا کی تھی کہ اے اللہ! پاکستان میں حضرت الامام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کے فکر کو مقبولیت عطا فرما اور اس کا فروغ نصیب فرما۔ الحمدللہ! حضرت اقدس رحمہ اللہ کی دعا کو اللہ نے شرفِ قبولیت بخشا اور 27؍ جون 2001ء کو ادارہ رحیمیہ لاہور کا مرکز بنا اور 14؍ ستمبر 2001ء کو اس مرکز میں پہلے درسِ قرآن کا آغاز ہوا۔ آج الحمدللہ! 20 سالوں میں ملک بھر میں رحیمیہ مراکز کا جال پھیلتا جا رہا ہے۔ اب یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اسے حضرت شیخ الہند مولانا محمودحسنؒ اور مشائخ رائے پورؒ کی فکر کا مرکز بنائیں۔ یہاں پر درسِ قرآن کو شروع کریں۔ ذکر کی ترتیب قائم کریں۔ رحیمیہ کے مراکز غلبہ دین کے لیے ہیں۔ مغلوبیت کے لیے نہیں ہیں۔ آج ہمیں جذباتیت سے بچنے کی ضرورت ہے۔ جذباتیت سے قومیں تباہ ہوجاتی ہیں۔ ہماری ذمہ داری ہے کہ اس فکر کو اگلی نسل تک منتقل کریں۔ خود کو نفس کے دھوکے اور نفسانیت سے بچائیں۔ خود کو زیرتربیت سمجھتے ہوئے اِخلاص اور للہیت کے ساتھ کام کریں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں حضرت اقدسؒ کے مشن پر قبول فرمائے اور اس مرکز کو غلبہ دین کا مرکز بنائے۔ ڈاکٹر محمدعنبر فرید صاحب اور اُن کے خاندان کا یہ ایثار اُن کے والدین کے لیے صدقۂ جاریہ بنائے۔ (آمین!)‘‘
نماز ِعصر کی ادائیگی کے بعد حضرت اقدس مدظلہٗ العالی لاہور کے لیے روانہ ہوگئے۔
Tags

Anees Ahmed Sajjad
Administrater Rahimia Institute of Quranic sciences, Lahore
Related Articles
قرآن حکیم کی تعلیم و تربیت
18؍ دسمبر 2020ء کو حضرت اقدس مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری مدظلہٗ نے ادارہ رحیمیہ میں 17 روزہ دورۂ تفسیرِ قرآن کے افتتاح کے موقع پر خطبہ جمعہ ارشاد فرماتے ہوئے فرمایا: &…
ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ کا قیام و پس منظر، بنیادی مقاصد، تعلیمی و تربیتی سرگرمیاں
ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ کا قیام ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ)ایک دینی، تعلیمی اور تربیتی مرکز ہے۔ یہ اپنی وقیع علمی حیثیت اور دین اسلام کے نظامِ فکروعمل کی شعوری تر…
آج کی مذہبی جماعتیں اور دو بنیادی سوال
آج ہمارے گردوپیش جدوجہد کے بہت سے ماڈل موجود ہیں، جن کے کردار اور نتائج کے حوالے سے کئی ایک سوال بھی ایک حقیقت کا درجہ رکھتے ہیں۔ مثلاً مذہب کے نام پر قائم جماعتوں کے حوا…