امام حکمت وعزیمت حضرت اقدس شاہ سعید احمد  رائے پوری ؒ

مولانا مفتی محمد مختار حسن
مولانا مفتی محمد مختار حسن
ستمبر 27, 2021 - سوانح عمری
امام حکمت وعزیمت حضرت اقدس شاہ سعید احمد  رائے پوری ؒ

امام حکمت وعزیمت حضرت اقدس شاہ سعید احمد  رائے پوری ؒ 

از: مولانا محمد مختار حسن


حضرت اقدس مولانا شاہ سعیداحمد رائے پوریؒ نے اپنی پوری زندگی نوجوانوں میں اپنے بزرگوں (ولی اللّٰہی جماعت و اکابرین دیوبند)کی عظمت پیدا کی۔ ان کے فکر کی اساس پر قرآن فہمی اور اتباعِ سنت ﷺکا جذبہ پیدا کیا۔ ان کو اپنے اکابرین سے جوڑنے، ان پر شعوری بنیادوں پر اعتماد پیدا کرنے اور ان کی نگاہوں سے دنیا کے نظاموں کا مطالعہ کرنے کا سلیقہ سکھایا۔ انھوں نے پوری زندگی اپنی ذات کو ترجیح نہیں دی۔ ہمیشہ نوجوانوں کو اپنے اکابر سے ہی جوڑنے کی کوشش کی۔ حضرت اقدسؒ کی زندگی پر حضرت اقدس مولانا شاہ عبدالقادر رائے پوریؒ کی تربیت کا بہت گہرا رنگ چڑھا ہوا تھا۔ ان کی زبان مبارک سے ہمیشہ یہی الفاظ ادا ہوتے تھے کہ: ’’حضرتؒ یہ فرماتے تھے۔ حضرت کا مؤقف یہ تھا۔ حضرت کی اس معاملے میں رائے یہ تھی۔‘‘ اور فرمایا کرتے تھے کہ: ’’ہمیں دنیا کا مطالعہ حضرت شیخ الہندؒ کے فکر کی روشنی میں کرنا چاہیے۔‘‘

حضرت رائے پوری رابعؒ کو خانقاہِ رائے پور سے بڑا تعلق اور محبت تھی۔ کوئی دن رائے پور کے ذکر سے خالی نہ جاتا تھا۔ جہاں باغ نظر آیا، نہر یا دریا اور خوب صورت مناظردیکھتے تو رائے پور کا ذکرکرتے کہ رائے پور بھی بالکل ایسا ہی ہے۔ حضرت اقدسؒ نے یہاں رہ کر رائے پور کا پورا نقشہ اور اس کی محبت ہر نوجوان کے دل میں پیدا کی۔ 

حضرت اقدسؒ ہمیشہ مغلوبیت کے مقابلے میں غلبہ دین کے نظریے پر رسوخ پیدا کرنے کا جذبہ بیدار کرتے تھے۔ آپؒ اسلام کو بطور نظام کے معاشرے میں غالب دیکھنا چاہتے تھے۔ آپؒ غلبے کی وضاحت کرتے ہوتے فرماتے تھے کہ: ’’غلبے سے مراد کسی خاص گروہ یا طبقے کا غلبہ نہیں، بلکہ سماج میں عدل کے نظام کاقیام، ظلم کے خاتمے اور اخلاق کی بالادستی کانام ہے۔‘‘ 

حضرتؒ فرمایا کرتے تھے کہ: ’’اسلام شریعت، طریقت اور سیاست کی جامعیت کا نام ہے۔‘‘ اس حوالے سے حضرت مولانا محمدالیاس دہلویؒ کے خط کا حوالہ دیتے تھے، جو انھوں نے مہتمم دارالعلوم دیوبند حضرت مولانا قاری محمدطیب قاسمیؒ کو لکھا تھا۔ جس میں اس ضرورت کو بیان کیا گیا تھا کہ تبلیغی جماعت کا کام شریعت، طریقت اور سیاست کی جامعیت رکھنے والی جماعت کی مشاورت کے تحت ہونے کی ضرورت ہے۔ حضرت مولانا محمدالیاس دہلویؒ کے خط کے ان الفاظ کو باربار اپنی مجالس میں سناتے: 

’’میرے نزدیک جو کام  اس وقت کی ضرورت ہے، وہ مشائخ طریقت وعلمائے شریعت، ماہرین سیاست کے چند ایسے حضرات کی جماعت کے مشاورت کے ماتحت ہونے کی ضرورت ہے۔ ایک نظم کے ساتھ  حسب ِضرورت مشاورت کا انعقاد خاطرخواہ مدام (ہمیشہ) رہے اور عملی چیز سب اس کے ماتحت ہو۔‘‘ 

حضرت اقدس رائے پوری رابعؒ حضرت مولانا قاری محمد طیب قاسمیؒ کے اس تفصیلی خطبے کا ذکر فرماتے، جو ’’ترجمانِ اسلام‘‘ (لاہور) 23؍ مئی 1975ء کے شمارے میں شائع ہوا تھا، جس میں انھوں نے دین کی جامعیت یعنی شریعت، طریقت اور سیاست پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے ان تینوں کو دین کے موالید ِثلاثہ (تین بنیادی عناصر) قرار دیا ہے۔ 

حضرت رائے پوریؒ نوجوانوں سے فرمایا کرتے تھے کہ: ’’ہمارے بزرگ شریعت، طریقت اور سیاست کے جامع تھے۔ اور دین کے حقیقی رہنما وہی بن سکتے ہیں، جو ان تینوں شعبوں کے جامع ہوں۔‘‘ حضرتؒ نے ہمیشہ دینی جامعیت کے نظریے پر نوجوانوں کی تنظیم سازی کی۔حضرت اقدس مولانا شاہ سعیداحمد رائے پوریؒ کی ہستی حضرت شیخ الہند مولانا محمودحسنؒ، امامِ انقلاب مولانا عبیداللہ سندھیؒ، حضرت اقدس مولانا شاہ عبدالقادر رائے پوریؒ، حضرت مولانا سید حسین احمد مدنی ؒ کے نقش قدم پر چل کر ایک اعلیٰ ماہر شریعت، کامل پیر طریقت اور دینی سیاست کے اعلیٰ ترین اور کامل ترین رہبر تھے۔ اللہ تعالیٰ ان کے درجات عالیہ کو بلند فرمائے اور اپنے قرب میں اعلیٰ مقامات نصیب فرمائے اور ہمیں ان کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔

آمین!

مولانا مفتی محمد مختار حسن
مولانا مفتی محمد مختار حسن

مولانا مفتی محمد مختار حسن ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور کے ڈائریکٹر ایڈمن اور حضرت اقدس مولانا شاہ سعیداحمد رائے پوریؒ کے مجازین میں سے ہیں۔ آپ نے حضرت اقدس شاہ عبد العزیز رائپوری سے شرفِ بیعت حاصل کیا۔ درسِ نظامی ''مدرسہ نظارۃ المعارف القرآنیہ" نوشہرہ سے کیا اور اس دوران عصری تعلیم کا سلسلہ بھی جاری رکھا۔ 1987ء میں جامعہ علوم اسلامیہ بنوری ٹائون کراچی سے دورۂ حدیث کے بعد درس وتدریس سے وابستہ ہو گئے۔ اور اسی دوران 1990ء میں پشاور یونیورسٹی سے ایم۔اے اسلامیات کیا۔ آپ کے اساتذہ میں  مفتی اعظم پاکستان حضرت مولانا مفتی ولی حسن ٹونکیؒ اور حضرت مولانا محمد ادریس میرٹھیؒ صدر وفاق المدارس العربیہ جیسے نامور علماء کرام شامل ہیں ۔  "مولانا عبید اللہ سندھیؒ کا سروراجی منشور" کے عنوان سے تحقیقی مقالہ بھی تحریر کیا.
پشاور سمیت کئی یونیورسٹیز کے لئے بی اے اور بی ایس سی کی اسلامیات لازمی کی درسی کتاب اور ایف اے اور بی اے کی اسلامیات (اختیاری) درسی کتب تحریر کیں۔
ماہر تعلیم ہونے کے ساتھ ساتھ ملکی سیاسی و معاشی مسائل پر عبور رکھتے ہیں۔ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ سے منسلک احباب کی فکری و شعوری تربیت میں کوشاں ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

حضرتِ اقدس شاہ سعید احمد رائے پوریؒ کا طریقۂ تعلیم و تربیت

حضرتِ اقدس شاہ سعید احمد رائے پوریؒ کا طریقۂ تعلیم و تربیت از: حضرت مولانا مفتی ڈاکٹر سعیدالرحمن اسلام کے اخلاقی نظام کا مطمح نظر: اس دنیا میں انسانی معاشرے کی …

ڈاکٹر مفتی سعید الرحمن ستمبر 15, 2021

حضرت اقدس رائے پوری رابعؒ کے مشن کی اہمیت

دنیائے انسانیت میں پیغمبر صلی اللہ علیہ و سلم کی ذاتِ اقدس سے کوئی بڑا نہیں ہوا اور نہ ہوگا ۔ آپ دونوں جہانوں کے سربراہ ہیں۔ آپ ﷺ پر شریعت اُتری ، کتاب اتری ۔ آپ ﷺ کی ذاتِ …

مفتی عبدالمتین نعمانی ستمبر 21, 2021

ہمارے مربی ومحسن (حضرت اقدس مولانا شاہ سعیداحمد رائے پوریؒ )

ہمارے مربی ومحسن حضرت اقدس مولانا شاہ سعیداحمد رائے پوریؒ از: مولانا مفتی عبدالقدیر، چشتیاں حضرتِ اقدس ؒ سے ابتدائی تعارف: …

مولانا مفتی عبدالقدیر ستمبر 22, 2021

حضرت رائے پوری رابعؒ (یادوں کے دریچے)

حضرت رائے پوری رابعؒ (یادوں کے دریچے) ڈاکٹر عبدالرحمن رائو (مضمون نگار حضرتِ اقدس مولانا شاہ سعیداحمد رائے پوریؒ کے چھوٹے بھائی راؤ رشیداحمد مرحوم کے صاحبزادے ہیں۔ جنھ…

ڈاکٹر عبدالرحمن راؤ ستمبر 27, 2021