احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف
حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 48
مبحثِ خامس: برِّ و اِثم (نیکی و بدی) کے معیارات اور ان کے بنیادی اصول
باب: 06 (حصہ دوم)
عبادت ، اللّٰہ تعالیٰ کا تمام انسانوں پر لازمی و ضروری حق
(دلوں کے اللہ تعالیٰ کی طرف میلان کا لطیفہ نورانیہ)
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 20 ؍ فروری 2019ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:30 باب کے حصۂ او ل کا خلاصہ : اللہ کے ارادۂ متجددہ کا مقام و موطن اور قوانین کے نفاذ کا عمل
14:56 شرائعِ الہیہ کی معرفتِ غامضہ (گہرے عرفان) کے بنیادی تسلیم شدہ، مشہور اور واضح مقامات
مقامات مذکورہ سے تین علوم (علم التذکیر بآلاء اللہ، علم التذکیر بایام اللہ اور علم التذکیر بالمعاد) کا ظہور پذیر ہونا
18:01 بندوں پر اللہ کا حق عبادت ، ہر انسان کے فطری و دلی میلان کا عکاس ہے۔
26:51 فطری و دلی میلان کی بنیادی حقیقت ، روحِ انسانی میں وہ لطیفہ نورانیہ (محبتِ ذاتیہ کا نکتہ) جو دلوں کے اللہ تعالیٰ کی طرف میلان کا واسطہ اور ذریعہ ہے
36:41 دنیا کی خواہشات و لذات کی طرف رجحان کی نوعیت اور اس کا علاج : موتِ حقیقی یا اختیاری
42:43 نوعی کمال کےاعتبار سے دو قسم کے لوگ اور مرنے کے بعد ان کی حالت
52:49 انسان کے فطری میلان کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کا ذریعہ عبادتِ الہی (خلاصۂ کلام)
57:57 اللہ تعالیٰ کی طرف میلان کے لطیفۂ نورانیہ کا تقاضا : چار بنیادی اخلاق سے آراستہ ہونا
1:01:33 قرآنِ حکیم، رسول اللہ ﷺ اور والدین وغیرہ کے حقوق ، لطیفۂ نورانیہ کے میلانِ طبعی کے لیے مدد گار
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/