احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف
حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس :37
مبحثِ رابع: نوعِ انسانی کی سعادت و کامیابی کے مسلّمہ معیارات
باب: 01
نوعِ انسانی کی کامیابی کی حقیقت
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 07 ؍ نومبر 2018ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:20 کتاب کے سابقہ تین مباحث کا خلاصہ
مولانا سندھی کی نظر میں زیر نظر مبحثِ (رابع) کی معرفت سابقه تین مباحث کی درست تفہیم پر موقوف ہیں۔
4:11 انسان کی کامیابی کے معیار کی حقیقت
6:44 پہلا علمی قاعدہ: انسان کے اخلاق کی بنیاد اور معیاری سعادت (حقیقی کامیابی) : مصلحتِ کلیہ کے تقاضے
سے بهیمیت ، مَلَکیت (نفسِ ناطقہ) کے اور خواہشات ، عقل کے تابع ہوجائے
37:17دوسرا علمی قاعدہ: سعادتِ حقیقیہ کے دو قسمیں
پہلی قسم: انسان کی جبلت کی ساخت کی مناسبت سے نفسِ ناطقہ کا فیضان
45:12 اخلاق کا اظہار، ارتفاقات کی ایجاد اور مصنوعات کی تکمیل کا قانون
52:46 دوسری قسم: مصلحتِ کلیہ کے تقاضے سے نسمه کی ایسی ساخت کی تشکیل کہ مَلَکیت ، بهیمیت کے پست نقوش قبول نہ کرے۔
57:52 مَلَکیت کی دو خصوصیت: تشبه بالملکوت (اخلاق و اعمال میں پاکیزہ مخلوق کے ساتھ مشابہت)اور تطلع للجبروت (ذاتِ باری کے مرتبۂ صفات سے آگہی)
1:01:47 مَلَکیت کے لیے عبادت اور بهیمیت کے لیے ریاضت کا اہتمام ، سعادت کی قسمِ ثانی کے حصول کا طریقہ
1:09:14 عبادات کے بغیر حقیقی سعادت ممکن نہیں! اور سعادتِ حقیقی کے تقاضے
1:15:10 روحانی اور مقدس شخصیات میں معتدل انسانی مزاج کے لئے جذبہ اشتیاق
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/