احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف
حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس :35
مبحثِ سوم: انسانی ضروریات و احتیاجات کی تسکین پر مبنی نظامِ ارتفاقات
باب 09 و 10
ارتفاقِ رابع (بین الاقوامی نظام) وضاحت، مقاصد ، اہداف و اقدامات اور ارتفاقات کے مسلّمہ و متّفقہ اصول فطرت
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 26 ؍ ستمبر 2018ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
باب: 09
(ارتفاقِ رابع (بین الاقوامی نظام) کی تعریف، مقاصد و اہداف اور بین الاقوامی سربراہ کے اقدامات کے امور)
0:00 آغاز خطاب
0:14 ارتفاقِ رابع (بین الاقوامی نظام) کی تعریف اور دائرہ کار
@ اِقلیم (بر اعظم) کی تعریف اور قدیم و جدید جغرافیے میں اقلیم کی تقسیم و تحدید
@ ارتفاقِ رابع کی ضرورت، منظر نامہ اور بین الاقوامی ڈھانچہ بنانے کے لیے پیش آمدہ حالات
@ يورپین اور ایشین مزاجوں کا تجزیہ
@ رائے کلی اور رائے جزئی کی ولی اللہی اصطلاحات کا جائزہ
@ انگریزی استعمار کی رائے جزئی (انفرادی و طبقاتی مفاد پرستی کی سوچ) کے تابع ہندوستان کے وسائل کی لوٹ کھسوٹ
@ بیسویں صدی میں دو بین الاقوامی جنگوں کے پس منظر میں اقوامِ متحدہ کے قیام کا جائزہ
@ حضور صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی جماعتِ صحابہ ، قیصر و کسری کے ظالمانہ عالمی نظام ختم کرکے عادلانہ نظام قائم کرنے کا ذریعہ بنے۔
20:02 البدور البازغة میں ارتفاقِ رابع کے تحت خلیفة الخلفاء کی اصطلاح اور اس کی شرائط ذکر کی گئی ہیں۔
@خالص مادی نکتہ نظر سے قائم ہونے والا نظام ناقص اور ظلم کا آلہ کار ہوتا ہے۔
22:38 بین الاقوامی طاقت و قوت اکٹھا کرنے کے اسباب
28:07 بین الاقوامی نظام کی ذمہ داریاں
شاہ صاحب نے قرآن کی آیت میں مذکور اتمامِ نعمت اور اظہارِ دین کے حوالے سے بین الاقوامی نظام کی جانب رہنمائی کی ہے
30:53 عادلانہ بین الاقوامی نظام کا دفاعی و اقدامی حکمت عملی کے ذریعہ ظالم ریاستوں کا مقابلہ کرنے کے لئے فوجی طاقت کے اہتمام اور اس کے لئے مالی طاقت و قوت کی ناگزیریت
56:57 بین الاقوامی نظام کی بنیادی ذمہ داری نوعِ انسانی کے اصل صحت مند مزاج کی حفاظت اور حکماء و أطباء کی اصطلاح سے اس اصول کی وضاحت
59:30 بین الاقوامی نظام کے سربراہ کی تین خصوصیات
1:03:30 بین الاقوامی نظام میں ہر اقلیم اور ریجن کی فوجی طاقت برابر سطح کی ہونے کی حکمت
باب: 10
(دنیا بھر کے لوگوں کے ہاں ارتفاقات کے مسلّمہ و متّفقہ فطرتی اصول)
1:11:01 مہذب و آباد ممالک و اقوام کے ہاں چاروں فطری ارتفاقات تسلیم شدہ ہیں۔
1:14:33 ارتفاقات کی عملی صورتوں اور ذیلی جزئیات میں اختلاف اصولِ ارتفاقات میں اتفاق کے لیے کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔
1:20:37 دنیا میں دو جماعتیں ان فطرتی اصولوں کی مخالف
(۱) البلة (بے وقوف اور احمق لوگ)
یہ اپنی ناقص عقل سے اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔
(۲) الفجار (قانون شکن لوگ) فجار کبھی قانون کی بنیاد نہیں بن سکتے۔
سرمایہ داری نظام کی بڑی خرابی؛ فجار اور قانون شکن لوگوں کے طرزِ عمل کو قانون بنا دیا ہے۔
1:28:06 اصولِ ارتفاقات پر اتفاق کے تین بنیادی سبب:
۱) انسان کی فطرتِ سلیمه کی وحدت
۲) حاجاتِ انسانی میں یکسانیت
۳) نوعِ انسانی میں اخلاق کی یکجائی
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/