احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف
*حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس*
*درس: 16*
*مبحثِ اوّل: اسبابِ تکلیفِ انسانی اور مجازاتِ عمل*
*باب:7* (حصہ سوم)
شریعت کی پابندی اور تقدیر کا باہم تعلق
*مُدرِّس*:
حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری
*بتاریخ:* 28؍ مارچ 2018ء
*بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔*
👇
0:00 آغاز درس
❶ باب کی گذشتہ مباحث؛ ملکیت و بَہِیمیّت کا خلاصہ
❷ مزاجِ نوعِ انسانی کے اعتدال کی لازمی چیزیں؛ علوم، شریعت، اعمال کی درجہ بندی کے قواعد اور مقدماتِ مقاماتِ سلوک
و احسان
❸ نوعِ انسانی کی تکمیل و ترقی کے لیے انبیا علیهم السلام کی بعثت کی ناگزیریت
❹ قوتِ عقلیہ کی غذا کے لیے پانچ بنیادی علوم؛ ۱۔ علم التوحید و الصفات (خالق و مخلوق کے رشتے کی فہم و دتفہیم)
❺ ۲۔ علم العبادات (اللہ کے سامنے سر بسجود ہونے کا علم)، ۳۔ علم الارتفاقات (انسانی جسم کی بقا کے لیے نفع بخش
چیزوں علم)
❻ ۴۔ علم المخاصة (کمزور ذہنیت کو اعلی درجے کی عقلی باتیں دلائل سے سمجھانا)
❼ ۵۔ علم التذکیرات (ماضی کی یادداشت، حال میں گرد وپیش کے واقعات و انعامات اور مستقبل کے حالات کے تناظر میں توحید و صفات، عبادات اور ارتفاقات کی نصیحت و یاد دہانی کا علم)
❽ امام شاہ ولی اللہ دہلوی کی تصانیف میں ان علوم کی ترتیب مختلف ہونے کی توجیه
❾ اللہ نے ازل میں نوعِ انسانی کی استعداد کے مطابق غیب الغیب میں پانچ علوم متعین کردیئے۔
❿ اشاعرہ کے ہاں کلامِ نفسی اور کلامِ لفظی کی بحث کا تصفیہ
⓫ انسان کی تقدیر نوعِ انسانی کی عنایت کے مطابق علمِ ازلی میں، استعداد کے مطابق ملااعلی میں، احوال کے مطابق آسمانِ
دنیا میں اور اتمامِ مراد کے لیے دنیا میں انبیا علیھم السلام پر نازل ہوئے ہیں۔
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/