درس قرآن 011 | البقرۃ 26-27 | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری

تفصیل

مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہؒ کے ترجمہ "فتح الرحمن" ، شاہ عبدالعزیز دہلویؒ کے ترجمہ "فتح العزیز" ، "موضح القرآن" از شاہ عبدالقادر دہلویؒ اور ان حضرات کے تراجم کا جامع ترین ترجمہ "موضحِ فرقان" از شیخ الہند مولانا محمود حسنؒ پر مشتمل شیخ التفسیر حضرت اقدس مولانا مفتی شاہ عبدالخالق آزاد رائے پوری مدظلہ العالی کے سلسلہ وار دروس قرآنِ حکیم

درس قرآن 11

سورة البقرة
آیت: 26 تا 27

مُدرِّس:
شیخ التفسیر حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
مسند نشین خانقاہ عالیہ رحیمیہ رائے پور
ناظم اعلی ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ لاہور
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
0:00 آغاز درس
0:56 الہی دستور قرآن حکیم میں مکھی اور مچھر کی مثال پر منکرین کا اعتراض ( إِنَّ اللَّهَ لا يَستَحيۦ أَن يَضرِبَ مَثَلًا ما بَعوضَةً فَما فَوقَها ۚ الآية) میں اس کا جواب؛ اللہ مچھر یا اس سے کم درجے کی حقیر مخلوق کی مثال بیان کرنے سے نہیں شرماتا
3:56 اس مثال سے مقصود بات سمجھانا ہے نہ کہ مثال اور ممثل لہ میں مماثلت بیان کرنا
6:43 ایمان والوں کو اس مثال سے حق سمجھنے کی توفیق ملتی ہے (فَأَمَّا الَّذينَ ءامَنوا فَيَعلَمونَ أَنَّهُ الحَقُّ مِن رَبِّهِم ۖ ) جبکہ منکرین (کافر یا منافق) مثال کی وجہ سے بے جا اعتراض کرتے ہیں (وَأَمَّا الَّذينَ كَفَروا فَيَقولونَ ماذا أَرادَ اللَّهُ بِهـٰذا مَثَلًا ۘ)
8:24 قرآنِ حکیم میں اس طرح کی مثالوں سے بہت سے لوگ گمراہ ہوتے ہیں ( يُضِلُّ بِهِ كَثيرًا ) جبکہ الہی دستور کو تسلیم کرنے والوں کے لیے یہ مثالیں ہدایت و رہنمائی ہیں (وَيَهدى بِهِ كَثيرًا ۚ) نیز ہدایت کے مطالب؛ راستہ دکھانا یا منزل مقصود تک پہنچانا
13:21 قرآن سے گمراہ ہونے والے صرف اور صرف فاسق لوگ (وَما يُضِلُّ بِهِ إِلَّا الفـٰسِقينَ) نیز فسق و فجور کا ارتکاب کرنے والوں کی تین نشانیاں
14:38 فسق و فجور کی پہلی علامت: عہد اَلَست کا اقرار کرنے کے بعد دنیا میں اسے توڑنے والے (الَّذينَ يَنقُضونَ عَهدَ اللَّهِ مِن بَعدِ ميثـٰقِهِ)
15:50 معاہدہ اَلَست کی حدیث میں تفصیل نیز ہر سطح کا معاہدہ کرنے کے بعد اسے توڑنا فسق و فجور کہلاتا ہے۔
20:48 فسق و فجور کی دوسری علامت: انسانوں میں جوڑ پیدا کرنے والے سیاسی نظام کو توڑنا (وَيَقطَعونَ ما أَمَرَ اللَّهُ بِهِ أَن يوصَلَ) نیز سیاست کا بنیادی ہدف اور حضرت ابوبکرؓ کا دو ٹوک حکم
23:43 پہلی علامت میں ذاتِ باری تعالی کے حقوق کی خلاف ورزی جبکہ دوسری کا تعلق مخلوق کے حقوق کی خلاف ورزی سے ہے۔
24:24 فسق و فجور کی تیسری علامت: زمین میں فساد مچاتے ہیں (وَيُفسِدونَ فِى الأَرضِ ۚ) فساد فی الارض قرآنی اصطلاح اور سیاسی و معاشی حقوق غصب کرنے والے طبقاتی نظام اور اس کے مفسد حکمرانوں میں تینوں علامات پائی جاتی ہیں۔
27:24 فسق کا لازمی نتیجہ فجور ہے نیز فاجر کا معنی
28:49 معاشرے میں ٹوٹ پھوٹ پیدا کرنے والے یہ فاسق لوگ ہی دراصل خسارے والے ہیں (أُولـٰئِكَ هُمُ الخـٰسِرونَ)
29:40 حضرت شیخ الہندؒ کا (أُولـٰئِكَ هُمُ الخـٰسِرونَ) کا ترجمہ اور اس کی وضاحت
30:42 الہی دستور کی دعوت؛ معاہدات کی پاسداری ، صلہ رحمی اور اصلاح فی الارض
32:17 ریاستِ مدینہ سے لیکر مسلمانوں کے غلبے کے دور تک الہی دستور کا عملی نظام برقرار لیکن انگریز سامراج کے تسلط کے بعد فسق و فجور کا نظام آج بھی برقرار

پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرانیہ ، لاہور ۔ پاکستان
w: www.rahimia.org
FB: @rahimiainstitute

پلے لسٹس
دروس القرآن الحکیم
وقت اندراج
جنوری 04, 2020