احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف
*حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس*
*درس: 12*
*مبحثِ اوّل: اسبابِ تکلیفِ انسانی اور مجازاتِ عمل*
*باب:5*
*رُوح کی حقیقت و ماہیت اور اس کا تعارف*
*مُدرِّس*:
حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری
*بتاریخ:* 11؍ جمادی الاخرٰی 1439ھ / 28؍ فروری 2018ء
*بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔*
👇
0:31 ❶ سابقہ چار ابواب کی مباحث کا ذکر
4:55 ❷ کیا روح کی حقیقت کا اِدراک انسان کے بس میں نہیں ہے؟
9:12 ❸ قرآن میں روح کی حقیقت تک رسائی نہ ہونے کا خطاب یہود سے ہے
12:41 ❹ آیتِ روح سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ روح کی حقیقت کوئی نہیں جانتا
17:45 ❺ علم الاحسان و علم التصوف میں فرق اور صوفیا کی گفتگو سے متعلق شاہ صاحبؒ کا نکتۂ نظر
22:17 ❻ روح کی حقیقت کے اِدراک کا عمومی درجہ
23:35 ❼ حکما اور اَطِبّا کے ہاں انسانی رُوح کا تصور
24:30 ❽ روحِ ہوائی (وائٹل فورس) پر انسان کی کارکردگی اور موت و حیات کا انحصار ہے
35:23 ❾ روحِ ہوائی ایک تغیر پذیر حقیقت اور حقیقی روح کا نچلا طبقہ اور اس کی سواری ہے
40:02 ❿شاہ صاحبؒ کے نزدیک روحِ حقیقی کرۂ ارض کے اثرات سے اوپر ناقابلِ تقسیم اِکائی اور نکتۂ نورانی ہے
59:29 ⓫ روحِ حقیقی کا روحِ ہوائی اور جسم سے تعلق اور آپسی لاسکی ربط کی توضیح
1:08:45 ⓬روحِ حقیقی اور روحِ ہوائی کے تعلق کی ’’التّفہیماتُ الإلٰہیہ‘‘سے مزید توضیح
1:13:37 ⓭روحِ حقیقی اور روحِ ہوائی کے نکتۂ اتصال کا نام نفسِ ناطقہ ہے
1:19:18 ⓮ انسانی روح کے دو دائرے؛ بہیمیت و ملکیت
1:20:30 ⓯انسان؛ العرش و الماء کی ترقی یافتہ اور منفرد مخلوق
1:22:59 ⓰ موت نسمے کا بدنِ انسانی سے جدا ہونے کا نام ہے، نہ کہ روحِ حقیقی کا نسمے سے جدا ہونا
1:31:02 ⓱ نسمے کا ایک حصہ جو روحِ ملکوتی کے ساتھ جڑا ہوا ہے، وہ اس کے ساتھ ضرور جاتا ہے
1:36:31 ⓲موت کے بعد نسمے کا بدنِ مثالی اور عالمِ مثال کا خلاصہ
1:42:03 ⓳اعمال کے نتیجے میں نسمے کا لباسِ نورانی و ظلمانی اور عالمِ برزخ کے عجائبات کا ظہور
1:44:21 ⓴صور پھونکنے کے بعد نسمے کو نیا جسم ملتا ہے
1:47:50 ❶❷ نسمے کے دو حصوں کی وضاحت
1:49:5 ❷❷ روحِ حقیقی کی مزید حقیقت شاہ صاحبؒ کی دیگر کتب میں مذکور ہے
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/