درس قرآن 006 | البقرۃ 08-12 | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری

تفصیل

مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہؒ کے ترجمہ "فتح الرحمن" ، شاہ عبدالعزیز دہلویؒ کے ترجمہ "فتح العزیز" ، "موضح القرآن" از شاہ عبدالقادر دہلویؒ اور ان حضرات کے تراجم کا جامع ترین ترجمہ "موضحِ فرقان" از شیخ الہند مولانا محمود حسنؒ پر مشتمل شیخ التفسیر حضرت اقدس مولانا مفتی شاہ عبدالخالق آزاد رائے پوری مدظلہ العالی کے سلسلہ وار دروس قرآنِ حکیم


درس قرآن 06

سورة البقرة
آیت: 08 تا 12

مُدرِّس:
شیخ التفسیر حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
مسند نشین خانقاہ عالیہ رحیمیہ رائے پور
ناظم اعلی ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ لاہور
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
0:00 آغاز درس
0:45 پچھلے رکوع کا خلاصہ اور اس رکوع (13 آیات) میں تیسرے گروہ؛ منافقین کی خرابیوں اور امراض کا بیان
6:50 منافقینِ مدینہ کے نفاق کا پسِ منظر اور نفاق کی حقیقت؛ مفادات حاصل کرنے کے لیے بظاہر اسلام قبول کرنا
1236 منافقین کا رسول اللہ ﷺ سے حسد و بغض اور نفاق کا تذکرہ ( وَمِنَ النَّاسِ مَنۡ يَّقُوۡلُ اٰمَنَّا بِاللّٰهِ وَبِالۡيَوۡمِ الۡاٰخِرِ)
14:32 اللہ اور آخرت پر بظاہر ایمان لانا لیکن رسول اللہ ﷺ سے حسد و کینہ رکھنا، ایسا ایمان معتبر نہیں (وَمَا هُمۡ بِمُؤۡمِنِيۡنَ‌)
17:10 انبیاء علیہم السلام کی خصوصیت؛ کائنات کے ملکوتی نظام (ڈائنامک سسٹم) کا مشاہدہ
18:07 منافقین کے اَمراض:
پہلا مرض: اللہ اور مسلمان جماعت سے دغا بازی اور دھوکہ دہی (يُخَادِعُونَ اللَّهَ وَالَّذِينَ آمَنُوا)
21:48 دوسرا مرض: شعور (سوچنے سمجھنے) کی صلاحیت سے عاری ہونا (وَمَا يَخْدَعُونَ إِلَّا أَنْفُسَهُمْ وَمَا يَشْعُرُونَ)
24:18 تیسرا مرض: دلوں کی خرابی ، منافقین کے قلوب میں حضور ﷺ کی آمد سے پہلے نفسانی و انفرادی خواہشات کی بیماری تھی اور آپ ﷺ کی آمد کے بعد اللہ نے ان کے مرض میں مزید اضافہ کر دیا (فِي قُلُوبِهِمْ مَرَضٌ فَزَادَهُمُ اللَّهُ مَرَضًا)
33:10 چوتھا مرض: دعویٰ ایمان اور ریاستی معاہدات میں قوم کے سامنے جھوٹ کہنا(وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ بِمَا كَانُوا يَكْذِبُونَ)
34:55 ریاستی تشکیل کے امور کی چار بڑی خرابیاں: دغا بازی ، بے شعوری ، دلوں کی خرابی اور قوم سے جھوٹ کہنا نیز یہی چار خرابیاں ریاست کے قیام سے لیکر اب تک برقرار
39:37 منافقانہ طرزِ عمل ہمیشہ مملکت و ریاست کے قیام کے بعد پیدا ہوتا ہے۔
41:41 پانچواں مرض: فساد فی الارض قرآنی اصطلاح ، منافقین کا فساد مچانا اور اسے اصلاح کا نام دینا؛ اس کی بنیادی وجہ (وَإِذَا قِيلَ لَهُمْ لَا تُفْسِدُوا فِي الْأَرْضِ قَالُوا إِنَّمَا نَحْنُ مُصْلِحُونَ)
44:30 اصلاح اور فساد کی حقیقت ، منافقین کا فسادی رویہ اور اس کا شعور بھی نہ رکھنا ( أَلَا إِنَّهُمْ هُمُ الْمُفْسِدُونَ وَلَٰكِنْ لَا يَشْعُرُونَ)
45:15 ریاست کے دشمنوں اور اَغیار سے تعلقات کو حضرت شیخ الہندؒ نے شعر سے واضح کیا ہے۔


پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرانیہ ، لاہور ۔ پاکستان
w: www.rahimia.org
FB: @rahimiainstitute

پلے لسٹس
دروس القرآن الحکیم
وقت اندراج
دسمبر 01, 2019