خطبہ جمعہ/انسانیت دشمن فاسد مذہبی رویوں کی مذمت اور پسے ہوئے طبقات۔۔/ مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری

تفصیل

*انسانیت دشمن فاسد مذہبی رویوں کی مذمت*

*اور پسے ہوئے طبقات کے لیے جدوجہد کی دینی اہمیت، قرآن حکیم کی رہنمائی کی روشنی میں*

*خطبہ جمعۃ المبارک:*

حضرت مولانا شاہ مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری

*بتاریخ:* 12؍ صفر المظفر 1444ھ/ 9؍ ستمبر 2022ء

*بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

*خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی:*

(1) اَرَءَيْتَ الَّذِيْ يُكَذِّبُ بِالدِّيْنِ، فَذٰلِكَ الَّذِيْ يَدُعُّ الْيَتِيْمَ، وَلَا يَحُضُّ عَلٰي طَعَامِ الْمِسْكِيْنِ، فَوَيْلٌ لِّلْمُصَلِّيْنَ، الَّذِيْنَ هُمْ عَنْ صَلَاتِهِمْ سَاهُوْنَ، الَّذِيْنَ هُمْ يُرَاۤءُوْنَ، وَيَمْنَعُوْنَ الْمَاعُوْنَ۔ (107 – الماعون)

ترجمہ: ”تُو نے دیکھا اس کو؟ جو جھٹلاتا ہے انصاف ہونے کو۔ سو یہ وہی ہے، جو دھکے دیتا ہے یتیم کو۔ اور نہیں تاکید کرتا محتاج کے کھانے پر۔ پھر خرابی ہے ان نمازیوں کی، جو اپنی نماز سے بے خبر ہیں۔ وہ جو دکھلاوا کرتے ہیں۔ اور مانگی نہ دیویں برتنے کی چیز“۔

(2) اِنَّ الدِّيۡنَ عِنۡدَ اللّٰهِ الۡاِسۡلَامُ۔ (3 – آلِ عمران: 19)

ترجمہ: ” بے شک دین جو ہے اللہ کے ہاں، سو یہی مسلمانی حکم برداری“.

(3) هُوَ الَّذِىۡۤ اَرۡسَلَ رَسُوۡلَهٗ بِالۡهُدٰى وَدِيۡنِ الۡحَـقِّ لِيُظۡهِرَهٗ عَلَى الدِّيۡنِ كُلِّهٖۙ وَلَوۡ كَرِهَ الۡمُشۡرِكُوۡنَ (9 – التوبه: 33)
ترجمہ: ”اسی نے بھیجا اپنے رسول کو ہدایت اور سچا دین دے کر، تاکہ اس کو غلبہ دے ہر دین پر، اور پڑے بُرا مانیں مشرک“.

*۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔* 👇


2:05 خطبے کی تمہیدی گفتگو اور موضوع کا دائرہ و پسِ منظر

5:40 انسانی معاشروں کا نظام؛ قانونی، اعتقادی اور اَخلاقی روایات پر قائم ہوتا ہے

8:45 طبقاتی اور مذہبی جبر کے نظام کے خلاف انبیاء علیہم السلام کی انقلابی جدوجہد ِفکرو عمل

14:47 حجاز کے معاشرے کی سماجی و سیاسی حالت اور عربوں میں حنیفی اَساس پر قومی انقلاب

18:48 ’’الدِّین‘‘ کا لغوی معنی ومفہوم اور حضرت شیخ الہندؒ کا نظریہ افروز نکتہ

23:47 ’’الدِّینُ الحق‘‘ اور ’’الدِّینُ الباطل‘‘ کا فرق، معنی و مفہوم اور تقاضے

26:00 سوسائٹی کے پسے ہوئے طبقات سے بے اعتنائی کی ممانعت اور وعیدات

30:58 یتیم کی تعریف، معنی ومفہوم اور اس سے حسنِ سلوک کے تقاضے

35:50 کمزور طبقوں سے حاصل کردہ سرمایہ و دولت کی حیثیت

42:41 رسمی نمازیوں میں پائی جانے والی سماجی خرابیاں اور حقیقی نماز کے تقاضے

44:19 رسمی مذہبیت کے عنوان سے سیاسی نظام کا قیام‘ انسانیت کے لیے تباہ کن ہے

46:55 مذہبی شعار کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی ممانعت

49:48 عوامی استعمال کی چیزوں تک ضرورت مندوں کی رسائی روکنے کی ممانعت کا حکم

52:00 کامیاب معاشرے کے لیے دین الحق کی اساس پر تعاونِ باہمی کے نظام کی ناگزیریت

59:15 خلیفہ ولید بن عبد الملک کے دور کے نظامِ انصاف کے شان دار نتائج

1:00:56 مسلمانوں کے غلبے کے دور کی بنیادی خصوصیت؛ عدل کا انسان دوست کامیاب نظام

1:03:40  ترقی بخش اقدامات کے لیے حضرت عمر بن عبد العزیزؒ کا گورنروں کے نام خط

1:04:51  عراق کی پیداواری زمینوں سے متعلق حضرت عمر فاروقؓ کا پالیسی ساز انقلابی فیصلہ

1:06:11  قرآن حکیم کا اپنے گردو پیش کی مذہبی سوسائٹی کو پیغام (سورۃ الماعون کے خصوصی حوالے سے)

1:09:26  قرآن حکیم کے انسان دوست نظام کے دشمن سفاک نظامِ سرمایہ داری کی تباہ کاریاں

1:11:12  یُکذِّبُ بِالدِّینِ پر مبنی نظام کی ہلاکت خیز پالیسیاں

1:21:09  سیلاب کے خلاف مستقبل بینی کی حکمتِ عملی کی اہمیت اور منصوبہ بند مؤثر اقدامات کی ضرورت


پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/

پلے لسٹس
خطباتِ
وقت اندراج
ستمبر 11, 2022