حکمتِ دین اور برصغیر میں اس کی حامل تحریکات کے تناظر میں
عصر حاضر کی راہِ سعادت (حکمتِ سعیدیہ) کی تجدیدی اہمیت
خطبہ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 20؍ جمادی الاخریٰ 1447ھ / 12؍ دسمبر 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ لاہور
خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ
آیتِ قرآنی:
يُؤْتِي الْحِكْمَةَ مَنْ يَشَاءُ وَمَنْ يُؤْتَ الْحِكْمَةَ فَقَدْ أُوتِيَ خَيْرًا كَثِيرًا وَمَا يَذَّكَّرُ إِلَّا أُولُو الْأَلْبَابِ۔ (2 – البقرہ: 269)
ترجمہ (از حضرت لاہوریؒ): ”جس کو چاہتا ہے سمجھ دے دیتا ہے، اور جسے سمجھ دی گئی تو اسے بڑی خوبی ملی اور نصیحت وہی قبول کرتے ہیں جو عقل والے ہیں“۔
حدیثِ نبوی ﷺ:
”لَا حَسَدَ إِلَّا فِي اثْنَتَيْنِ، رَجُلٍ آتَاهُ اللَّهُ مَالًا فَسَلَّطَهُ عَلَى هَلَكَتِهِ فِي الْحَقِّ، وَرَجُلٍ آتَاهُ اللَّهُ حِكْمَةً فَهُوَ يَقْضِي بِهَا وَيُعَلِّمُهَا“۔ (صحیح بخاری، حدیث: 1409)
ترجمہ: ”حسد (رشک) کرنا صرف دو ہی آدمیوں کے ساتھ جائز ہو سکتا ہے۔ ایک تو اس شخص کے ساتھ جسے اللہ نے مال دیا اور اسے حق اور مناسب جگہوں میں خرچ کرنے کی توفیق دی۔ دوسرے اس شخص کے ساتھ جسے اللہ تعالیٰ نے حکمت (عقل علم قرآن و حدیث اور معاملہ فہمی) دی اور وہ اپنی حکمت کے مطابق حق فیصلے کرتا ہے اور لوگوں کو اس کی تعلیم دیتا ہے۔“
🔸 خطبۂ جمعہ: نکات
0:00 آغاز خطاب
I. تمہید
1:28 1. گرد و پیش کے حقائق کا شعور اور دنیا و آخرت کی کامیابی کا تعلق ”حکمتِ قرآنی“ سے
4:22 2. خطبے کی رہنما آیت (البقرہ: 269): خیرِ کثیر کا مفہوم
5:33 3. حدیثِ نبوی ﷺ میں مذکور دو قابلِ رشک انسانوں کا تعارف
II. حکمت کا قرآنی و نبوی مفہوم
9:06 4. حکمت کی جامع تعریف: معروضی حقائق، درست ہدف کا تعیّن اور صحیح راستوں کا انتخاب
12:18 5. حکمت؛ اللہ تعالیٰ کی صفتِ حکیم کا مظہر
13:14 6. تخلیقِ انسان کے ساتھ حکمتِ الہیہ کے مطابق شریعت کے پانچ بنیادی امور کا تعیّن
17:33 7. انبیاء کی بعثت کا مقصد: ربوبیتِ تشریعیہ کے مطابق انہی پانچ امور کا نفاذ
III. انسانی تاریخ میں حکمت کے مختلف مناہج
18:30 8. حقائق دریافت کرنے والے مُفَہَّمِین (درمیانی اور متوازن راہ کے علمبردار)
19:46 9. دو انتہائیں:
حکمائے مُتَأَلِّہِین
صوفیائے مُتَقَشِّفِین
دونوں کا تقابلی جائزہ
25:13 10. کامیابی کا راستہ: مُفَہَّمِین کا اعتدالی راستہ
IV. انبیاء و مجددین کا حکیمانہ طریقِ کار
26:00 11. ہر دور کے نبی کا دین و دنیا کی جامع ریاست کے لیے پسندیدہ و متوازن طریقۂ کار کا انتخاب خصوصاً مجددین انبیاءؑ کا حکیمانہ کردار
33:42 12. نبی کریم ﷺ کی جامع حکمتِ محمدی:
شریعت
طریقت
سیاست
V. حکمتِ محمدی کے تین دائروں کے وارث و جانشین
38:51 13. خلفاء و اَئِمَّہ و فقہاء و مُحَدِّثِین و صوفیائے مجددین
45:54 14. عربوں میں حکمتِ قادریہ اور ترکوں میں حکمتِ نقشبندیہ کارفرماں
48:34 15. برعظیم میں مشائخِ چشت، نقشبند و سہروردیہ کی جدوجہد
VI. برعظیم میں حکمتِ محمدی کے تینوں دائروں میں استعماری سازشیں
53:26 16. ایسٹ انڈیا کمپنی، برطانوی شہنشاہیت کا راج اور تقسیمِ ہند کے بعد کے نام نہاد اسلامی ادوار میں تینوں دائروں (شریعت، طریقت، سیاست) کو توڑنے کے ہتھکنڈے
VII. مجددی سلسلے کی تین بڑی حکیمانہ تحریکیں
1:00:32 17. پہلا دور:
دور کا چیلنج اور حکمتِ ولی اللہی
امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ اور اُن کے خانوادے کا حکیمانہ و مُفَہَّمَانہ کردار
1:08:04 18. دوسرا دور:
معروضی چیلنج اورحکمتِ قاسمیہ
حجۃ الاسلام حضرت نانوتویؒ کی جہدِ مسلسل
دار العلوم دیوبند اور مزاحمتی شعور
حضرت شیخ الہند مولانا محمود حسنؒ اور ان کے تربیت یافتگان کا کردار
آزادی کا حصول
1:16:09 19. تیسرا دور:
جدید نوآبادیاتی دور اور حکمتِ سعیدیہ
حکمتِ ولی اللہی و امدادی و قاسمی و رشیدی و محمودی کی اساس پر تعلیم و تربیت
مجدد العصر امام شاہ سعید احمد رائے پوریؒ کا حکیمانہ، مُفَہَّمَانہ اور روشن راہ دکھانے والا کردار
شاہ سعید احمد رائے پوریؒ کے راہِ سعادت کا راہی و مسافر
VIII. آج کا معروضی تقاضا اور امتِ مسلمہ کے لیے دعوتِ عمل
1:25:24 20. ریاستِ پاکستان میں دین و دنیا کی جامع ریاست کے قیام کے لیے حکمتِ سعیدیہ کی روشنی میں جدوجہد
حکمت
شعوری بیداری
اعتدال
راہِ سعادت
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا

