انسانی اَعمال ، اَخلاق و اَحوال کی تربیّت کے تناظُر میں قرآن فہمی کے دس بنیادی نِکات کا تعارُف

تفصیل

انسانی اَعمال ، اَخلاق و اَحوال کی تربیّت کے تناظُر میں قرآن فہمی کے دس بنیادی نِکات کا تعارُف
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

بتاریخ: 15؍ محرم الحرام 1447ھ / 11؍ جولائی 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ :

آیتِ قرآنی:
هُوَ الَّذِي أَنْزَلَ عَلَيْكَ الْكِتَابَ مِنْهُ آيَاتٌ مُحْكَمَاتٌ هُنَّ أُمُّ الْكِتَابِ وَأُخَرُ مُتَشَابِهَاتٌ ۔ (3 – آلِ عمران: 7)
ترجمہ: ”وہی ہے جس نے تجھ پر کتاب اتاری، اس میں بعض آیتیں محکم ہیں (جن کے معنیٰ واضح ہیں)، وہ کتاب کی اصل ہیں، اور دوسری مشابہ ہیں (جن کے معنیٰ معلوم یا معین نہیں)‘‘۔

حدیثِ نبوی ﷺ
عن عليّ - رضي الله عنه - ، قَالَ: أَمَا إِنِّي قَدْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰهِ ﷺ، يَقُولُ: ”أَلَا إِنَّهَا سَتَـكُونُ فِتْنَةٌ“، فَقُلْتُ: مَا الْمَخْرَجُ مِنْهَا يَا رَسُولَ اللّٰهِ؟ قَالَ: ”كِتَابُ اللّٰهِ فِيهِ نَبَأُ مَا كَانَ قَبْلَكُمْ، وَخَبَرُ مَا بَعْدَكُمْ، وَحُكْمُ مَا بَيْنَكُمْ ... إلخ“ الحدیث۔ (جامع ترمذی، حدیث: 2906)
ترجمہ: حضرت علی فرماتے ہیں کہ: ”مَیں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے: ”عنقریب کوئی فتنہ برپا ہو گا“، مَیں نے کہا: اے اللہ کے رسول ! اس فتنے سے بچنے کی صورت کیا ہو گی؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”کتابُ اللہ؛ اس میں تم سے پہلے کے لوگوں اور قوموں کی خبریں ہیں اور بعد کے لوگوں کی بھی خبریں ہیں، اور تمھارے درمیان کے اُمور و معاملات کا حکم و فیصلہ بھی اس میں موجود ہے“۔

۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
✔️ انسانی سماج کو درپیش چیلنجز اور فتنے، نیز ان کا قرآنی تعلیمات کی روشنی میں حل
✔️ قرآنِ حکیم سے رہنمائی حاصل کرنے کا نبویؐ طریقہ
✔️ امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی کتب میں ذکر کردہ مباحثِ علوم القرآن کا اجمالی جائزہ
✔️ شاہ صاحبؒ کے فلسفے کی امتیازی خصوصیات
✔️ شاہ صاحبؒ نے عُلوم القرآن کے ساتھ ساتھ ان کا فہم اور حالتِ الٰہی پیدا کرنے کا طریقۂ کار بھی بتایا ہے
✔️ گزشتہ خطبے کے مضامین کا خلاصہ
✔️ انسانی اَخلاق، احوال اور مقامات پیدا کرنے میں مضامینِ قرآنیہ (علم تفسیر قرآن) کا مطالعہ
✔️ ہر انسان میں ایمانِ حقیقی اور معرفتِ خداوندی کا داعیہ موجود
✔️ علمِ تفسیر کا پہلا پہلو؛ جمہور انسانوں کے حقوق غصب کرنے والے سرمایہ پرستوں کی سطحی انسانیّت دشمن سوچ کی نشان دہی
✔️ علمِ تفسیر کا دوسرا پہلو؛ انسانیّت کے تسلیم شدہ ارتفاقیات اور اَخلاقیات کی ترغیب اور بداَعمالیوں سے ترہیب
✔️ علمِ تفسیر کا تیسرا پہلو؛ آیاتِ عظمیٰ اور نعمتِ کبریٰ پر غور وفکر اور حالتِ الٰہی طاری کرنے کی دعوت
✔️ علمِ تفسیر کا چوتھا پہلو؛ ایمانِ حقیقی پیدا کرنے والی آیات پر غور وتدبُّر
✔️ علمِ تفسیر کا پانچواں پہلو؛ماضی میں انبیا علیہم السلام کے واقعات اور ان کی اُمّتوں کے قصوں سے اَحوال و اَخلاق پیدا کرنے کی دعوت
✔️ علمِ تفسیر کا چھٹا پہلو؛انسانیّت کے مُسلَّمات میں ہونے والی تحریفات کا ردّ
✔️ علمِ تفسیر کا ساتواں پہلو؛ ارتفاقات و اقترابات کے متعلق تمثیلات سے حالتِ الٰہی پیدا کرنا
✔️ علمِ تفسیر کا آٹھواں پہلو؛ معاد (احوالِ آخرت) سے حالتِ اللہ کی کیفیت طاری کرنا
✔️ علمِ تفسیر کا نوواں پہلو: انسانیّت کے اعمالِ فاسدہ اور ان کی قباحت کا بیان
✔️ علمِ تفسیر کا دسواں پہلو؛ قرآنی سورتوں کے تین طرح کے اسالیب
✔️ مولانا عبید اللہ سندھیؒ کے اُسلوبِ تفسیر میں یہی منہج کار فرما
✔️ قرآن کسی مخصوص فرقے کی کتاب نہیں
✔️ قرآن کا موضوع المجتمع الانسانی (انسانی اجتماع کی تعمیر و ترقی کے علوم)
✔️ دورۂ تفسیر سے مقصود اِن تعلیمات کو سیکھنا اور انھیں آگے منتقل کرنا ہے
✔️ قرآنی پیغام کی دعوت کے اُسلوب میں تین اُصولوں کو پیش نظر رکھنا ضروری ہے

بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا

پلے لسٹس
خطباتِ
وقت اندراج
جولائی 13, 2025