درس قرآن 035 | البقرۃ 168-176 | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری

تفصیل

درس قرآن 35
سورة البقرة
آیت: 168 تا 176
مُدرِّس:
شیخ التفسیر حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
مسند نشین خانقاہ عالیہ رحیمیہ رائے پور
ناظم اعلی ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ لاہور
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
0:00 آغاز درس
2:25 سابقہ دروس کا خلاصہ اور اس درس سے ربط
5:30 وسائلِ معاش میں رزقِ حلال کھانے کا آفاقی حکم (یٰاَیُّهَا النَّاسُ كُلُوْا مِمَّا فِی الْاَرْضِ حَلٰلًا طَیِّبًا) میں کھانے پینے کی اشیاء کے استعمال کی دو شرطیں؛ جسمِ انسانی کے لیے مفید ہو اور اس سے اللہ یا مخلوق کا حق نہ ٹوٹے
11:46 غیراللہ کے نام پر ذبح کیا جانے والا جانور یا ناحق طریقے سے حاصل شدہ چیز ’’خبیث‘‘ اور غیرطیب
17:47 شیطان کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے ان دو شرائط کی خلاف ورزی کرنے کی ممانعت کیونکہ وہ انسان کا کھلا دشمن ہے (وَّلَا تَتَّبِعُوْا خُطُوٰتِ الشَّیْطٰنِ اِنَّهٗ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِیْنٌ)
19:53 شیطنت در اصل‘ نام ہی انسان دشمنی کا ہے
21:09 سوء (جس میں ذاتی طور پر خرابی ہو) اور فحشاء (فی ذاتہ خرابی نہ ہو، لیکن دوسروں کے اعتبار سے خراب ہو) (اِنَّمَا یَاْمُرُكُمْ بِالسُّوْٓءِ وَ الْفَحْشَآءِ) شیطان حلال اور طیب کے خلاف حکم دیتا ہے
23:40 ان دو باتوں کو شیطان یا شیطان صفت انسان کا اللہ کی طرف منسوب کرنا (وَ اَنْ تَقُوْلُوْا عَلَى اللّٰهِ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ) ان دو خرابیوں کی اساس پر اسلامی جمہوریہ ملک کا جائزہ
27:23 کل انسانیت کے متفقہ حکم کو نہ ماننے کی بودی دلیل کہ ہمارے آباء و اجداد اس پر عمل پیرا نہ تھے (وَ اِذَا قِیْلَ لَهُمُ اتَّبِعُوْا مَا اَنْزَلَ اللّٰهُ قَالُوْا بَلْ نَتَّبِـعُ مَا اَلْفَیْنَا عَلَیْهِ اٰبَآءَنَا)
29:36 قرآن نے سوال کیا کہ ان کے آباء و اجداد بے عقل اور غلط راستے پر ہوں تو پھر بھی بے وقوفوں کی اتباع کرنی ہے؟ (اَوَ لَوْ كَانَ اٰبَآؤُهُمْ لَا یَعْقِلُوْنَ شَیْــٴًـا وَّ لَا یَهْتَدُوْنَ)
31:56 حلال و طیب کو چھوڑ کر سوء و فحشاء کے شیطانی حکم پر عمل پیرا ہونے والوں کی مثال (وَ مَثَلُ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا كَمَثَلِ الَّذِیْ یَنْعِقُ بِمَا لَا یَسْمَعُ اِلَّا دُعَآءً وَّ نِدَآءً) یہ عقل و شعور سے کام لینے کے بجائے محض شور شرابہ مچانے والے ہیں
34:58 ذرائعِ علم کو بند کرنے کی وجہ سے عقل کے اندھے، گونگے اور بہرے ہیں (صُمٌّ بُكْمٌ عُمْیٌ فَهُمْ لَا یَعْقِلُوْنَ)
37:46 شیطان کی پیروی کرنے والے عقل اندھے (قرآنی فیصلہ)
38:16 عقل و شعور سے عاری جاہل و بے وقوف‘ صرف دعا و نداء پر اکتفاء کرتے ہیں
40:31 اہلِ ایمان کو دوبارہ پاکیزہ رزق استعمال کرنے اور شکر ادا کرنے کا حکم (یٰاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُلُوْا مِنْ طَیِّبٰتِ مَا رَزَقْنٰكُمْ وَ اشْكُرُوْا لِلّٰهِ اِنْ كُنْتُمْ اِیَّاهُ تَعْبُدُوْنَ) میں حقیقی طور اللہ کی عبادت کرنے والے یہی لوگ
43:23 انسانیت کو نقصان پہچانے والی چار چیزیں حرام؛ مردار، زہریلا خون، خنزیر اور غیر اللہ کے نام پر ذبیحہ (اِنَّمَا حَرَّمَ عَلَیْكُمُ الْمَیْتَةَ وَ الدَّمَ وَ لَحْمَ الْخِنْزِیْرِ وَ مَا اُهِلَّ بِهٖ لِغَیْرِ اللّٰهِ)
53:12 مجبور اور لاچار کے لیے ان اشیاء کو کھانے کی گنجائش لیکن دو شرطیں ضروری (فَمَنِ اضْطُرَّ غَیْرَ بَاغٍ وَّ لَا عَادٍ فَلَا اِثْمَ عَلَیْهِ)
54:46 جو مجبور اور مضطرّ بغاوت اور حد سے تجاوز کرنے والا نہ ہو تو اللہ بخشنے اور رحم کرنے والا ہے (اِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ)
55:25 جو انسانیت کو نقصان پہنچانے والی تعلیمات کو چھپانے کے پیسے لیں، یہ دراصل اپنے پیٹوں میں آگ بھر رہے ہیں (اِنَّ الَّذِیْنَ یَكْتُمُوْنَ مَا اَنْزَلَ اللّٰهُ مِنَ الْكِتٰبِ وَ یَشْتَرُوْنَ بِهٖ ثَمَنًا قَلِیْلًا-اُولٰٓىٕكَ مَا یَاْكُلُوْنَ فِیْ بُطُوْنِهِمْ اِلَّا النَّارَ)
58:20 مذہب فروش، انسانیت دشمنوں سے قیامت کے دن اللہ کلام نہیں کرئے گا، اور نہ ان کا تزکیہ ہوگا، اور ان کے لیے دردناک اور ذلت آمیز عذاب کی وعید (وَ لَا یُكَلِّمُهُمُ اللّٰهُ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ وَ لَا یُزَكِّیْهِمْ وَ لَهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ)
1:00:57 انہوں نے گمراہی اور عذاب کو خود خریدا ہے اور کیسے آگ پر صبر کر رہے ہیں؟ (اُولٰٓىٕكَ الَّذِیْنَ اشْتَرَوُا الضَّلٰلَةَ بِالْهُدٰى وَ الْعَذَابَ بِالْمَغْفِرَةِ فَمَااَصْبَرَهُمْ عَلَى النَّارِ)
1:01:57 یہ احکامات کتاب میں حق طور پر نازل شده ہیں اور کتاب میں اختلاف کرنے والے‘ ضد بازی میں اجتماعیت کو توڑنے والے ہیں (ذٰلِكَ بِاَنَّ اللّٰهَ نَزَّلَ الْكِتٰبَ بِالْحَقِّ-وَ اِنَّ الَّذِیْنَ اخْتَلَفُوْا فِی الْكِتٰبِ لَفِیْ شِقَاقٍ بَعِیْدٍ)
1:03:41 اللہ سے تعلق اور قرب کے چار اور انسانیت کے ابتدائی ارتفاق کے دو امور کی یہاں تک وضاحت ہوئی، جن سے انسانوں کا تزکیہ ممکن ہے۔

مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہؒ کے ترجمہ "فتح الرحمن" ، شاہ عبدالعزیز دہلویؒ کے ترجمہ "فتح العزیز" ، "موضح القرآن" از شاہ عبدالقادر دہلویؒ اور ان حضرات کے تراجم کا جامع ترین ترجمہ "موضحِ فرقان" از شیخ الہند مولانا محمود حسنؒ پر مشتمل شیخ التفسیر حضرت اقدس مولانا مفتی شاہ عبدالخالق آزاد رائے پوری مدظلہ العالی کے سلسلہ وار دروس قرآنِ حکیم

بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا

پلے لسٹس
دروس القرآن الحکیم
وقت اندراج
اپریل 12, 2020