حجۃ اللہ البالغہ | 149 | اَبوابِ سلوک و اِحسان باب 04 حصہ دوم | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری

تفصیل

احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس

درس : 149

قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات

اَبوابِ سلوک و اِحسان باب 04 (حصہ دوم)
لطائف؛ قلب، نفس اور عقل کا تجربات سے ثبوت اور عقلاء کا اتفاق نیز مقامات اور اَحوال بننے کا عمل

مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

بتاریخ: 11؍ اگست 2021ء

بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
۔۔ سابقہ درس کی مباحث کا ما حصل اور زیرِ مطالعه بحث سے ربط
۔۔ لطائف (عقل، قلب اور نفس) کا انسانوں کے مختلف اَحوال و اُمور کے تجربات سے ثبوت
۔۔ چار انسان؛ پہلا درندوں سے مشابہت رکھنے والا، دوسرا جانوروں کے مُشابہ، تیسرا فرشتوں کی صفات کا حامل اور چوتھا صاحبِ مروءت اور بلند ہمتوں والا
۔۔ صاحبِ بصیرت شخص، انسانوں کے اَحوال و اُمور کی اساس پر لطائفِ ثلاثہ کو ثابت کرنے لیے مجبور و مضطر
۔۔ لطائف (عقل، قلب اور نفس) کی تہذیب پر دنیا بھر کی ملتوں کے عقل مندوں کا اتفاق نیز فلاسفہ کے ہاں ان کے نام اور شاہ صاحبؒ کا تحلیل و تجزیہ
۔۔ حقائقِ کائنات پر غور و فکر کرنے صوفیاء کے ہاں تین لطائف کے ساتھ ساتھ "روح" اور "سِرّ" کا بڑے اہتمام سے تذکرہ
۔۔ صوفیا کے ہاں دو لطیفے؛ "روح" اور "سِرّ" کے اضافے پر شاہ صاحبؒ کا منفرد منطقی تبصرہ
۔۔ قلب اور اس کی ترقی یافتہ شکل "روح" کے اوصاف: شوق ، وجدانی ادراک ، انس و محبت اور کشش
۔۔ عقل اور اس کی ترقی یافتہ شکل "سِرّ" کی صفات: یقین و توحیدِ باری تعالی وغیرہ
۔۔ شریعت کا کل نوعِ انسانیت کے پیمانے کے مطابق نزول، ان دو لطائف سے بحث اس کا دائرہ کار نہیں
۔۔ تین لطائف کے ملنے سے حالات اور مقامات کیسے وجود میں آتے ہیں؟ دوسرے مقدمے میں اس سوال کا جواب
۔۔ جسمانی و نوعی اعتبار سے معیاری و کامل انسان "رجلِ عتیک" معیار اور رہنما
۔۔ جانور میں بھی یہ تین لطائف لیکن اس کی عقل پر قلب یا نفس کا غلبہ ، آیتِ قرآنی سے اس فرق کی وضاحت
۔۔ "رجلِ عتیک" کی عقل کے مختلف درجات ، نبی کی بعثت کے اہداف اور تین لطائف کی تہذیب سے مقامات اور احوال بننے کا عمل
۔۔ عقل کے پانچ مقامات؛ یقین ، توکل ، شکر ، رضا اور توحید
۔۔ قلب کے تین مقامات؛ محبتِ الہی ، اس کے عذاب کا ڈر اور اِنعامات کی اُمید
۔۔ نفس کے دو مقامات؛ توبہ اور زہد و اجتہاد (جدوجہد و کوشش)
۔۔ علمِ احسان و سلوک میں یہی کل دس مقامات کی تہذیب مقصود
۔۔ مقامات صرف دس نہیں ، مزید بے شمار ذیلی اقسام، لیکن اَحوال، نشے و خواب کی مانند
۔۔ مقامات پر تمہیدی گفتگو کے بعد اصل بحث کی تفصیلات پر گفتگو اگلے اسباق میں ہو گی۔

پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/

پلے لسٹس
حُجّةُ اللّٰه البالِغة
وقت اندراج
فروری 16, 2024