حجۃ اللہ البالغہ | 139 | اَبوابِ سلوک و اِحسان باب 01 (حصہ دوم) | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری

تفصیل

احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس

درس : 139

قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات

اَبوابِ سلوک و اِحسان باب 01 (حصہ دوم)
انسانیت کے بنیادی اَخلاق کا تیسرا اور چوتھا اصول
’’سماحتِ نفس‘‘ اور ’’ملکۂ عدالت‘‘ کی حقیقت اور معنویت ،مختلف اقسام اور حصول کا طریقہ

مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

بتاریخ: 26؍ مئی 2021 ء

بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
۔۔ سابقہ در س کا خلاصہ
۔۔ انسانیت کے بنیادی اَخلاق میں سے تیسرا اصول ’’سماحتِ نفس‘‘ کی حقیقت اور معنویت
۔۔ بهیمیت کے پانچ بنیادی تقاضے:
(۱) محض لذتوں کے حصول کی طلب اور خواہش
(۲) (کسی سے) انتقام لینے کی چاہت اور لذت نیز ضروری اور وقتی انتقام سماحت کے خلاف نہیں
(۳) حد سے زیادہ غضب ناک ہونے کی حالت
(۴) زیر ملکیت مال میں بخل اور کنجوسی سے محبت
(۵) بہت زیادہ مال اکٹھا کرنے کی حرص اور لالچ
(۶) دوسروں کو حقیر سمجھتے ہوئے جاہ و مرتبت حاصل کرنے کی چاہت
۔۔ بهیمیت سے مناسبت رکھنے والے اعمال سرانجام دینا؛ سمیح النفس اور غیر سمیح النفس انسان کی حالت اور انجام
۔۔ سماحتِ نفس کی اقسام ( مختلف اعتبار سے کئی نام)
۔۔ (1) شہوت البطن و الفرج کے بہیمی تقاضوں سے بچنا (عِفّت سے آراستہ ہونا)
۔۔ (2) عیش و عشرت اور آرام طلبی کے تقاضے کو چھوڑنا (مجاہدے کی زندگی بسر کرنا)
۔۔ (3) مصیبت کے وقت تنگ دلی اور رونے پیٹنے کی حالت سے بچنا (صبر و ضبط اپنانا)
۔۔ (4) انتقام کی چاہت کے تقاضے سے بچنا (عَفو و درگزر کرنا)
۔۔ (5) مال کی حد سے زیادہ محبت سے بچنا (سخاوت اور قَناعت اختیار کرنا)
۔۔ (6) شریعت کے احکامات کی خلاف ورزی سے رکنا (تقویٰ کی صفت پیدا کرنا)
۔۔سماحت کے منافی جامع بات؛ نفس کا اپنے بهیمی تقاضوں اور خیالات کی فرماں برداری کرنے سے بچنا
۔۔ صوفیائے کرام کے ہاں سماحت
۔۔١. ’’قطع التّعلّقات الدّنیویّۃ‘‘ (دنیاوی (مفاداتی) تعلقات سے قطع تعلق رہنا)
۔۔ ۲۔ ’’فناء عن الخسائس البشریّۃ‘‘ (بشریت کی پست باتوں سے فنا ہوجانا)
۔۔ ۳۔ ’’حُرِّیَت‘‘ (دنیا کے جھمیلوں اور خواہشات سے اپنے آپ کو آزاد رکھنا)
۔۔ سماحتِ نفس حاصل کرنے کا عمدہ ترین طریقہ؛ تین باتیں
(ا)بُری عادات و اطوار میں مبتلا کرنے والے ماحول سے گریز کرنا
(ب) ہر وقت اپنے دل کو اللہ تبارک و تعالیٰ کے ذکرمیں مشغول رکھنا
(ج) نفس کو عالمِ بالا کی طرف متوجہ رکھنا، جیسا کہ حضرت زید بن حارثہ رضی اللہ عنہٗ کا قول
۔۔انسانیت کے بنیادی اَخلاق میں سے چوتھا اصول ’’عدالت‘‘
۔۔ عدالت کی حقیقت اور معنویت
۔۔ عدالت ایک مَلَکہ (راسخ صلاحیت) کا نام اور اس کے ذیلی امور
۔۔ مَلَکۂ عدالت کی اصل بنیاد: انسانی نفس کی تربیت ’’افکارِ کُلّیہ‘‘ پر مشتمل ہو نہ کہ انفرادیت او رشخصی مفادات
۔۔ (اہم بات) سیاست عند اللہ کی وضاحت؛ کائنات میں اللہ کے جاری نظام کے بنیادی اُمور
۔۔ (1) انسانی معاملات کے درست نظام کا قیام
۔۔ (2) لوگ کا ایک دوسرے کے ساتھ تعاونِ باہمی
۔۔ (3) افرادِ انسانی کا کسی پر ظلم و ستم نہ ڈھانا
۔۔ (4) لوگوں کا آپس میں اس طرح کا محبت و تعلق پیداہونا جیسے وہ باہم ایک جسم کی مانند ہوں۔
۔۔ (5) انسانوں کی نسل کی افزائش، (نسل کشی کا ماحول نہ ہو)
۔۔ (6) قانون شکن لوگوں کو سزا دہی، عدل و انصاف والوں کی عزت افزائی اور رائج فاسد رسومات اور غلط نظاموں کا خاتمہ
۔۔ (7) بھلائی پر مبنی سچے اور برحق قوانین کے نظام کا غلبہ
۔۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا اپنی مخلوق میں اجمالی طور پر ’’قضا‘‘ (فیصلہ) جاری کرنا اور یہ امور مقرب فرشتوں کے سپرد
۔۔ اس فیصلے (عدل و انصاف کے امور) پر قرآنی آیات کی روشنی میں بنیادی دلائل
۔۔ کائنات میں عرشِ الہی سے لے کر کرۂ ارض تک ہر سطح کے فرشتوں کے نورانی اور صاف شفاف پردے اور اعمالِ صالحہ کرنے انسانوں پر نورانیت کے اثرات
۔۔ ظالمانہ اعمال کرنے والوں پر غضبِ الہی، فرشتوں کی لعنت اور ظلمت کے پردوں کا گھیراؤ
۔۔ خُلقِ عدالت کی اقسام اور ملکہ عدالت کا اظہار
۔۔۱. ذاتی شخصیت اور وضع قطع میں "ادب" کہلاتا ہے
۔۔ ۲۔ مالی حصول اور خرچ میں "کفایتِ شعاری" کہلاتا ہے
۔۔ ۳۔ گھریلو نظم و نسق میں اظہار"حریت و آزادی" کہلاتا ہے
۔۔ ۴۔ ملکی نظم و نسق میں اظہار "سیاست" کہا جاتا ہے
۔۔ ۵۔ بھائیوں اور دوستوں کے ساتھ رہن سہن میں خیر خواہی "حسن المحاضرہ (اچھی معاشرت) کہلاتا ہے
۔۔ خُلقِ عدالت حاصل کرنے کا بہترین طریقہ
۔۔ سماحت و عدالت کا به ظاہر ٹکراؤ اور عام انسانوں کی انتہاء پسندی
۔۔ انبیاء علیهم السلام نے دونوں کا باہمی تعلق سمجھایا (سماحت کی تکمیل عدالت کے بغیر ممکن نہیں)
۔۔ چاروں اخلاق کی تمام شرائع میں اہمیت اور اعتبار
۔۔ فرشتوں کے مزاج کے موافق اچھے اعمال اور شیطانوں کے مزاج کے مطابق ان اخلاق کے متضاد افعال
۔۔ اصولِ اخلاق کے بعد صفتِ احسان پیدا کرنے کے لیے اَذکار کی تفصیلات کا ذکر اگلے ابواب میں

پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/

پلے لسٹس
حُجّةُ اللّٰه البالِغة
وقت اندراج
فروری 05, 2024