حُجّةُ اللّٰه البالِغة (قسمِ ثانی): 129 /اَبوابِ زکوة باب 05.../ مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری

تفصیل

احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس

درس : 129

قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات

اَبوابِ زکوة باب 05
زکوة سے متعلق تین بنیادی امور کی احادیث کی روشنی میں تشریح (آخری باب)

مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

بتاریخ: 27؍ جنوری 2021ء

بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:15 زکوة سے متعلق تین بنیادی امور کی احادیث کی روشنی میں تشریح (آخری باب کا خلاصہ)
1:42 (۱) سخاوتِ نفس کے ساتھ سرکاری اہل کار کو زکوة حوالہ کرنے کی وصیت ( إذا أتاكم المصدق فليصدر عنكم وهو عنكم راض) میں بنیادی حقیقت کی نشان دہی
6:54 دو احادیث میں بظاہر تعارض اور اس کا حل
11:33 (۲) مُصَدِّق (زکوة وصول کرنے والا) وصولی میں ظلم و زیادتی ، عمدہ مال وصول کرنے اور خیانت نہ کرے (فو الذي نفسي بيده لا يأخذ منه شيئا إلا جاء به يوم القيامة يحمله على رقبته إن كان بعيرا له رغاء) کا راز
16:16 (۳) مال داروں کا حیلے و بہانے سے زکوة کی ادائیگی میں دھوکہ دہی، مکر و فریب کرنے کی ممانعت و سدِّ باب
ان تینوں امور سے متعلق احادیث کی تشریح
19:40 ۱۔موت کے وقت خرچ کرنے سے زیادہ بہتر صحت مند زندگی میں مال خرچ کرنا ہے۔ ( لأن يتصدق المرء في حياته بدرهم خير له من أن يتصدق بمائة عند موته) جیسے اس شخص کی مثال جس نے خود اپنا پیٹ بھر کر دوسرے کو کوئی چیز ہدیہ کی (مثله كمثل الذي يهدي إذا شبع)
21:36 حدیث کا راز
22:24 ۲۔ بخل کا خاتمہ ، تہذیبِ نفس اور اجتماعی الفت و محبت کے فروغ کے لیے نبی اکرم ﷺ نے مفید خصال اور عادات کو صدقہ قرار دیا۔
26:36 ۳۔ کسی مسلمان بھائی کو کپڑا پہنانے کا اجر و ثواب (أيما مسلم كسا مسلما ثوبا على عري الخ) کا راز؛ جنت کا عالمِ مثال سے بڑا گہرا تعلق ، مثالوں سے وضاحت (امام شاہ ولی اللہؒ کے فلسفے کا بنیادی اصول)
40:30 ٤۔ بیوی بچوں اور قریبی رشتے داروں کو چھوڑ کر نفلی صدقات میں مال خرچ کرنے کی حوصلہ شکنی (دینار أنفقتہ فی سبیل اللہ الخ) کی تشریح
42:06 ۵۔ نبی اکرم ﷺ کی دو حدیثوں (مالداری کی حالت میں صدقہ کرنا اور دوسری حدیث میں تنگی کی حالت میں مال خرچ کرنا) میں بظاهر تعارض اور ان کا حل
46:01 ۶۔ مسلمان و امانت دار ناظم مالیات (خزانچی و منشی) کا طیبِ نفس سے مال دینا بھی صدقہ کرنے کے عمل میں شریک ہونا ہے، حدیث کا راز
49:14 ۷۔ روایات میں بظاہر تعارض (خاوند کی کمائی سے صدقہ و خیرات کرنا آدھا اجر، دوسری روایت میں معمولی شے بھی خاوند کی کمائی سے خرچ نہ کرنے کی ممانعت اور تیسری روایت میں ضرورت کے بقدر استعمال کرنے کی اجازت) تطبیق و حل
56:32 ۸۔ صدقہ و خیرات واپس لینے والا ایسے ہے جیسے اپنے قئی چاٹنا (لا تعد في صدقتك فان العائد في صدقته كالعائد في قيئه) کا پسِ منظر اور راز

پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/

پلے لسٹس
حُجّةُ اللّٰه البالِغة
وقت اندراج
جنوری 26, 2024