حُجّةُ اللّٰه البالِغة (قسمِ ثانی): 127 /اَبوابِ زکوة ، باب: 03.../ مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری

تفصیل

احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس

درس : 127

قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات

اَبوابِ زکوة ، باب: 03
زکوة کی مقدار کے تعین کا مکمل نظام اور مقدار متعین کرنے کی بنیادی حکمتیں

مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

بتاریخ: 13؍ جنوری 2021 ء

بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:15 پچھلے باب کا خلاصہ: تہذیبِ نفس اور سیاستِ مدینہ کے لیے مال خرچ کرنے کی مقدار اور مدت متعین کرنا ضرورت و اہمیت
4:00 دین اسلام نے اس حوالے سے باقاعدہ نظام دیا ہے، اس باب میں مقدار سے متعلق احادیث کا بیان
4:35 (۱) پانچ وسق سے کم کجھوروں، پانچ اوقیہ سے کم چاندی اور پانچ سے کم اونٹوں میں زکوة نہیں، (ليس فيما دون خمسة أوسق من التمر صدقة الخ) کی تفصیل
7:16 حدیث کا مفہوم: دینِ اسلام میں زکوة کی مقدار سازی کا بنیادی راز اور وجوہات، ایک درمیانے گھرانے کے لیے پانچ وسق اناج اور کھجور وغیرہ سال بھر کے لیے کافی
12:15 پانچ اوقیہ چاندی سال بھر کے خرچے کے لیے کفایت کرنے والی
13:01 پانچ اونٹوں کی زکوة میں بکری مقرر کرنے کی حکمت: اونٹ کے فوائد اورایک اونٹ کی قیمت آٹھ، دس یا بارہ بکریوں کی قیمت کے برابر ہونے کی وجہ سے اونٹ کے نصاب کا تعین
17:01 نظام سے مقصود لوگوں کے لیے سہولت و آسانی پیدا کرنا، جیسا کہ اسوۂ رسول اللہؐ
17:32 (۲) مسلمان کے خدمت گاروں (غلام) اور گھوڑوں پر زکوة نہیں (ليس على المسلم صدقة في عبده ولا في فرسه) کی تشریح
19:29 (۳) اونٹ کی زکوة کی مقدار کی تعیین میں حدیثِ مستفیض
24:52 حدیث کی تشریح: زکوة میں عدل و انصاف کا لحاظ، ریوڑ (صرم) کے اعتبار سے زکوة، حِقّہ پسندیدہ اونٹ
27:34 (۴) بکریوں کی زکوة کا نصاب اور مقدار متعین کرنے کا راز
30:10 (۵) حدیثِ معاذؓ میں گائے (بھینس) کے نصاب کا بیان
31:48 (۶) چاندی کی زکوة ڈھائی فیصد مقرر، اس سے زیادہ مقرر کرنے میں عامة الناس کا ضرر
32:57 حدیث چاندی کے نصاب سے متعلق ہے جبکہ سونے کو چاندی پرمحمول کیا گیا ہے۔
34:49 (۷) بارش، چشموں کے پانی سے سیراب کھیتی یا عشری زمین کی پیداوار میں عشر (٪10) اور بقیہ کھیتوں پر نصف العشر (٪5)
36:26 (۸) کھجوروں کا اندازہ لگا کر مقدار متعین کرنا "خرص"، اندازے میں کل پیداوار میں سے ⅓ یا ¼ منہا کرنے کا حکم اور اندازے کی مشروعیت کا راز: زکوة کا بنیادی اصول تخفیف
42:06 رِکاز (کان یا دفینہ) میں خمس (٪20) نصاب
43:03 (۹) صدقۂ فطر کا نصاب کھجور، جو میں ایک صاع: اس مقدار کو مقرر کرنے کا راز
44:45 گندم کا نصف صاع مقرر کرنے کی حکمت
47:06 صدقۂ فطر کو عید کے ساتھ خاص کرنے کا راز
48:31 (۱۰) زیورات میں زکوة مقرر ہے یا نہیں؟ احادیث متعارض و مختلف ہیں لیکن احتیاط یہی ہے کہ زکوة ادا کر دی جائے۔

پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/

پلے لسٹس
حُجّةُ اللّٰه البالِغة
وقت اندراج
جنوری 24, 2024