حجۃ اللہ البالغہ | 084 | علوم نبوی کے اقسام | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری

تفصیل

احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف

حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس

درس : 84

مبحثِ سابع:
احادیثِ نبویہؐ سے شرائع و قوانین کے اَخذ و اِستنباط کا دائرہ کار

باب:01
علومِ نبوت کی دس اَقسام کا بیان

مُدرِّس:

حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری

بتاریخ: 29 ؍ جنوری 2020 ء

بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *

👇
0:00 آغاز درس
0:21 سابقہ مَباحث کا خلاصہ اور مَبحثِ سابع سے ربط
4:46 دینِ اسلام کے مُقنِّنِ اوّل حضورﷺ ہیں، آپؐ کے کل علومِ نبوت ، قانون سازی کے عمل میں متوازن علمی مَنهج کی ناگزیریت اور قانون سازی کے لیے لازمی و ضروری علومِ نبوی کا تعین اور جمہور اہلِ علم کے تناظر میں علوم کا جائزہ: مبحث کا خلاصہ
10:28 قانون سازی میں علم کی ضرورت و اہمیت اور کُتبِ احادیث میں مُدوَّن علومِ نبوت کی دو قسمیں:
13:56 (۱) احادیث کی پہلی قسم: آپؐ نے تبلیغِ رسالت کے لیے اللہ کا رسول اور نمائندہ ہونے کی حیثیت سے اور حکومتی نظم و نسق قائم کرنے کے لیے بطور لیڈر اور سربراہ اَحکامات جاری کیے،
17:36 احادیث کی پہلی قسم پر قرآنی آیت سے استدلال
18:22 پہلی قسم کی چار ذیلی اَقسام:
۱۔ مَعاد اور ملکوتی عجائب (ڈائنامک سسٹم) سے متعلق علوم، (ان علوم کا تعلق وحیِ الہی سے ہے)
24:09 ۲۔ اِقترابات و اِرتفاقات سے متعلق قرآنی احکامات کے عملی نظام کے لیے قاعدوں، ضابطوں پر مبنی تشریعی نظام کے علوم (ان علوم کے بعض حصے کا تعلق وحیِ الہی اور بعض کا حضورؐ کے اجتہاد سے ہے)
33:31 مولانا سندھیؒ کا حضورؐ کے اجتہاد کے متعلق اہم گفتگو نیز کتاب الصلوة سے متعلق آپؐ کے ارشادات کا اکثر حصہ اجتہادات پر مشتمل ہے؛ امام شاہ ولی اللہؒ کا استقرا
36:16 نبی اکرمؐ کا اجتہاد بمنزلہ وحی کے ہے۔
38:18 آپؐ کے اجتہادات نصِ قرآنی کے علاوہ اس وحی الہی سے بھی ماخوذ ہیں جو مقاصدِ شریعت، قانونِ تشریع و تیسیر و اِحکام پر مشتمل ہے۔
40:50 ۳۔ حِکَمِ مُرسَلہ (انسانی مسائل حل کرنے کی عمومی حکمتیں) اور مصالحِ مُطلقه (مطلق مصلحتیں) جیسے اخلاقِ صالحہ و بد اخلاقیاں وغیرہ
47:20 ۴۔ انسانی معاشرے کی ترقی و بہتری کے لیے سرانجام دیے جانے والے اعمال کے فضائل اور اعمال سر انجام دینے والوں کے مناقب (بعض فضائلِ اعمال کی نسبت وحی کی طرف اور بعض کی حضورؐ کے اجتہاد سے ہے)
50:11 مبحثِ سابع کا بنیادی دائرہ کار ، تبلیغِ رسالت کے مذکورہ چار علوم کی حقیقت و ماہیت کے بیان پر مشتمل ہے۔
51:02 (۲) احادیث کی دوسری قسم: علوم کی وہ قسم جو بابِ تبلیغِ رسالت سے متعلق نہیں ہے۔
56:21 قسمِ ثانی کی ذیلی چھ اَقسام:
57:22 ۱۔ علمِ طبِ نبویﷺ کے اُمور تبلیغِ رسالت سے نہیں ہیں، اور متعلقہ احادیث میں لوگوں کی بد فہمی
59:31 ۲۔ حضورؐ نے اپنے تجربات سے کچھ امور کی نشاندہی کی۔ جیسے گھوڑے کی خصوصیات
1:00:49 ۳۔ آپؐ کے بطور عادت کے اِتفاقی اَعمال جن میں عبادت کا کوئی قصد و ارادہ نہیں تھا۔
1:02:17 ۴۔ آپؐ کی قوم کی موافقت میں عمومی گفتگو بطور مزاح قصے اور کچھ باتیں ارشاد فرمائیں، جیسے حدیثِ اُمِ زرع وغیرہ
1:10:44 ۵۔آپؐ نے وقتی و جزوی مَصلحت کے لیے کوئی حکم ارشاد فرمایا، جو تمام لوگوں کے لیے لازمی و ضروری نہیں تھا۔
1:17:16 ۶۔ آپؐ نے کسی مخصوص مُعاملے میں، خاص حالات کے پیشِ نظر، ایک خاص حکم اور فیصلہ جاری فرمایا۔
1:22:25 علومِ نبوی کی تقسیم میں امام شاہ ولی اللہؒ کا منفرد اجتہادی نقطہ نظر

پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/

پلے لسٹس
حُجّةُ اللّٰه البالِغة
وقت اندراج
نومبر 15, 2023