احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف
حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 61
مبحثِ سادس:
سیاستِ ملت
باب:03
دین الہٰی کی کلیات میں وحدت اور انبیاء علیهم السلام کے عملی طریقہ کار (شرائع و مناھج) میں اختلاف کی نوعیت
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 24 ؍ جولائی 2019ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:38 بنیادی دین کی کلیات میں وحدت البتہ انبیا علیهم السلام کے شرائع و مناہج (عملی طریقہ کار) کی تبدیلی پر قرآن و حدیث سے استدلال
7:22 وحدتِ ادیان اور شرائع میں اختلاف کی نوعیت
8:20 انبیاء علیهم السلام کے متفقہ بنیادی اساسی اصول: اجماعی عقائد ، اعمال و اخلاق اور ارتفاقات
9:10 اجماعی عقائد، پہلا عقیدہ؛ توحید:
(۱) اللہ کی عبادت اور اس سے مدد مانگنے میں تمام انبیا علیهم السلام کا اتفاق
(۲) ایسی تمام چیزیں جو اللہ کی شان کے لائق نہیں، ان سے ذاتِ باری تعالی کے منزّہ و پاک ہونے پر اتفاق
(۳) اللہ کے اسما و صفات میں ہر قسم کے الحاد کے حرام ہونے پر اتفاق
11:39 دوسرا عقیدہ: عبادتِ الہی بطور حق اللہ ، عظمت الہی کے اظہار اور شعائر اللہ کے ذریعے قرب الہٰی کے حصول پر تمام انبیا علیهم السلام کا اجماع و اتفاق
13:21 تیسرا عقیدہ: تقدیر پر ایمان لانے پر اتفاق
13:54 چوتھا عقیدہ: فرشتوں پر ایمان لانے کے متعلق تمام انبیا علیهم السلام کا اتفاق
14:29 پانچواں عقیدہ: اللہ تعالی کی طرف سے کسی بندے پر کتاب کے نازل ہونے اور اس کی اطاعت کے واجب ہونے پر اتفاق
14:59 چھٹا عقیدہ: قیامت و حشر اور جنت و جہنم کے بر حق ہونے پر اتفاق
15:39 اعمال و اخلاق میں انبیا علیهم السلام کے متفقہ بنیادی اساسی اصول ( نماز و زکوة اور روزہ و حج وغیرہ)
17:03 ارتفاقات میں انبیا علیهم السلام کے متفقہ بنیادی اساسی اصول ( مثلاً نکاح کے حلال اور زنا کی حرمت ، عدل و انصاف کا قیام اور ظلم کا خاتمہ اور حدود و جہاد وغیرہ)
18:24 وحدت دین کا مفہوم : عقائد، عبادات ، اعمال و اخلاق اور ارتفاقات میں انبیا علیهم السلام کا اتفاق و اجماع
18:59 مذکورہ امور کے کل انسانیت میں متفقہ ہونے کی وجہ سے قرآن حکیم میں ان کی لِمیّت اور دلائل سے بحث نہیں کی گئی۔
20:23 انبیا علیهم السلام کے ہاں مذکورہ امور کی عملی صورتوں اور طریقہ کار (شرائع) میں اختلاف کی چند مثالیں
25:21 تمام اعمال کا مرکز و منبع، دراصل اخلاق کی ہیئاتِ نفسانیہ ہیں اور یہی مطلوب و مقصود ہیں۔
30:05 عام انسانوں کو ہیئاتِ نفسانیہ کا شعور نہ ہونے سے مطلوبہ اخلاق کے حصول میں رکاوٹ اوران امور کی تعیین اور ان کے طریقۂ کار کے لیے انبیاء کرام کی ضرورت
42:32 ہر نبی کے لیے الگ شریعت کی تفہیم کے معیارات
[۱] ہر نبی اپنی قوم کے مزاج، حالات، زمانے اور قوم کی مرض کی نوعیت کے مطابق امور کو انجام دینے کے متعین طریقۂ کار طے کرتا ہے اور قواعد بیان کرتا ہے۔
56:26 [۲] حکمران کی قوم کی سیاست کے تناظر میں ہر نبی کے لیے الگ شریعت کی تفہیم
1:02:15 [۳] مُعلّم (استاد) کا اپنے شاگردوں اور ادارہ کے منتظم کا اپنے معاون ملازمین کی سیاست کے تناظر میں ہر نبی کے لیے الگ شریعت کی تفہیم کی ضرورت
1:07:17 خلاصہ: کسی قوم کی اصلاح بغیر نظام اور سیاست کے ممکن نہیں ، اور یہی شریعت کا بنیادی ہدف ہے۔
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/