درس قرآن 017 | البقرۃ 47-49 | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری

تفصیل

مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہؒ کے ترجمہ "فتح الرحمن" ، شاہ عبدالعزیز دہلویؒ کے ترجمہ "فتح العزیز" ، "موضح القرآن" از شاہ عبدالقادر دہلویؒ اور ان حضرات کے تراجم کا جامع ترین ترجمہ "موضحِ فرقان" از شیخ الہند مولانا محمود حسنؒ پر مشتمل شیخ التفسیر حضرت اقدس مولانا مفتی شاہ عبدالخالق آزاد رائے پوری مدظلہ العالی کے سلسلہ وار دروس قرآنِ حکیم

درس قرآن 17

سورة البقرة
آیت: 47 تا 49

مُدرِّس:
شیخ التفسیر حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
مسند نشین خانقاہ عالیہ رحیمیہ رائے پور
ناظم اعلی ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ لاہور
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
0:00 آغاز درس
1:15اس رکوع سے بنی اسرائیل پر انعامات کی تفصیلات اور ان کی خرابیوں پر تنبیہات کا بیان
2:24انسان کی ترقی و کامیابی کے لیے اللہ کا شکر ادا کرنا بے حد ضروری
3:21 بنی اسرائیل پر خاص انعام؛ اقوامِ عالم پر فضیلت (يـٰبَنى إِسرٰءيلَ اذكُروا نِعمَتِىَ الَّتى أَنعَمتُ عَلَيكُم وَأَنّى فَضَّلتُكُم عَلَى العـٰلَمينَ) میں فضیلت سے مراد اعلی درجے کی علمی صلاحیت سے اپنی تاریخ محفوظ رکھنا
6:25 تاریخ محفوظ رکھنے والی قوم کو دیگر اقوام پر فضیلیت حاصل نیز بنی اسرائیل کو اسی وجہ سے باقی اقوامِ عالم پر فضیلت حاصل ہوئی
11:33 فضیلت دینے سے مقصود تقوی کے چار امور پر عمل پیرا ہونا(وَاتَّقوا يَومًا لا تَجزى نَفسٌ عَن نَفسٍ شَيـًٔا وَلا يُقبَلُ مِنها شَفـٰعَةٌ وَلا يُؤخَذُ مِنها عَدلٌ وَلا هُم يُنصَرونَ) میں نظامِ ظلم کی چار خرابیوں کا تذکرہ
12:50 نظامِ ظلم کی پہلی خرابی: ایک آدمی کے مقابلے میں دوسرے آدمی کو انعام یا سزا دی جائے (لا تَجزى نَفسٌ عَن نَفسٍ شَيـًٔا)
17:04 نظامِ ظلم کی دوسری خرابی: نااہل کی یا مجرم کی سفارش کرنا (وَلا يُقبَلُ مِنها شَفـٰعَةٌ )
18:21 اس آیت سے روزِ قیامت سفارش کا سرے سے انکار کرنا لازم نہیں آتا نیز حضرت سندھیؒ کی خوب تشریح
23:14 نظامِ ظلم کی تیسری: مجرم سے فدیہ لے کر جرم معاف کر دینا (وَلا يُؤخَذُ مِنها عَدلٌ)
24:02 نظامِ ظلم کی چوتھی خرابی: مجرم کو چھڑانے کے لیے لاؤ لشکر یا ریاستی مشینری استعمال کرنا (وَلا هُم يُنصَرونَ)
24:53 تقویٰ سے مراد اقامة العدل (عدل و انصاف کا نظام قائم کرنا)
27:06 تذکیر بایام اللہ (ماضی کے واقعات سے نصیحت و یاددہانی) کہ فرعونی نظام میں یہی چار خرابی موجود تھی (وَإِذ نَجَّينـٰكُم مِن ءالِ فِرعَونَ يَسومونَكُم سوءَ العَذابِ) بد ترین عذاب
29:04 اس عذاب کی شکل؛ مردوں کا قتل اور عورتوں کو ذلت و رسوائی کے لیے باقی رکھنا جو کہ بنی اسرائیل کے لیے بہت بڑی آزمائش ( يُذَبِّحونَ أَبناءَكُم وَيَستَحيونَ نِساءَكُم ۚ وَفى ذٰلِكُم بَلاءٌ مِن رَبِّكُم عَظيمٌ)

پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان

https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute

پلے لسٹس
دروس القرآن الحکیم
وقت اندراج
فروری 03, 2020