احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف
حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 53
مبحثِ خامس: برِّ و اِثم (نیکی و بدی) کے معیارات اور ان کے بنیادی اصول
باب: 12 , 13
حجّ کی بنیادی حقیقت ، مصالح و مقاصد و اسرار اور برّ کی دیگر اقسام کے مصالح و اسرار
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 24 ؍ اپریل 2019ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
باب: 12
حج کی بنیادی حقیقت ، مصالح و مقاصد اور اسرار و رموز
0:00 آغاز درس
0:15 باب کی مباحث کا خلاصہ
1:41 حج کی جامع ترین حقیقت: (زمان، مکان اور اجتماع)
6:59مخصوص وقت میں انسانوں کا بلند ہمتوں والی جگہ میں اجتماع، باعثِ نزولِ رحمت و مغفرت
9:53 مکہ مکرمہ اور بیت اللّٰہ ، تمام انبیا علیهم السلا م کی ہمتوں کا مرکز
11:32 میدانِ عرفہ میں شیطان سب سے ذلیل و رسوا ، حقیر اور اس وجہ سے غصے کی حالت میں ہوتا ہے۔
14:11 حج کی بنیاد ، تمام مذاہب میں موجود رہی ہے۔
16:45 حج کے لیے سب سے زیادہ حق دار اور لائق ترین جگہ (مکہ مکرمہ) کا انتخاب
23:45 حج کی مصلحتیں ، چار بنیادی اخلاق کا حصول
(١) طهارتِ نفسانیه (قلبی و روحانی طهارت و پاکیزگی) کے حصول کا مرکز
(٢) اخبات الی اللہ (خشوع و خضوع) کی کیفیت پیدا کرنے کا مقام
(۳) سماحت (بلندی نفس) : ذاتِ باری تعالی سے تعلق و محبت کے شوق کو پورا کرنے کا عمل صرف حج ہے۔
(۴) حج کا اجتماع ، عالمگیر نظامِ عدل و انصاف کے اظہار اور ملتِ ابراهیمی حنیفی کے غلبہ کا مظہر ہے۔
حج کے اجتماع کے تین مقاصد:
۱۔ ملتِ ابراهیمی حنیفی کے موافق و مخالف کے درمیان امتیاز
۲۔ اس کے غلبے کا اظہار اور لوگوں کا اس کو قبول کرنا
۳۔ ہر علاقے کے انسانی ارتفاق کے سیکھنے کا موقع
48:57 حج کے فوائد:
۱۔ حج کے بین الاقوامی عمل بننے سے غلط نظاموں کی رسومات کا خاتمہ
۲۔ ملتِ ابراهیمی حنیفی کے بڑے بڑے ائمہ کی حالت کی یاد دہانی
۳۔ سفرِ حج میں در پیش مشکلات اور محنت و مشقت ، گناہوں کے مٹنے اور ان کے کفارےکا ذریعہ
باب: 11
برّ کی چند دیگر اقسام کے اسرار و مصالح
54:26 انواعِ بر (نیکی) کی مزید اقسام:
(۱) ذکرِ الہی کے اسرار
حجابِ سوءِ معرفت ( اللّٰہ تعالیٰ کے بارے میں بدفهمی) کا علاج : ذکر اللہ
1:05:22 (۲) دعا کے اسرار و رموز
1:09:18 (۳) تلاوتِ قرآنِ حکیم کے اثرات و نتائج:
1:13:57 (۴) پڑوسیوں اور رشے داروں سے صلہ رحمی اور ان کے حقوق کی ادائیگی
انسانی آبادیوں اور اہلِ ملت کے لیے بہترین معاشرے کی تشکیل
1:16:57 (۵) جہاد کے درجات:
جہاد کا پہلا درجہ: اعلی ترین جہاد انبیا کا جہاد ہے۔
جمہور انسانوں کو نقصان پہنچانے والے فاسق و فاجر عناصر پر حق تبارک و تعالی کی لعنت
جہاد کا دوسرا درجہ : نبی ﷺ کے صحابہ و حواروں کا جہاد
1:24:05 جہاد کا تیسرا درجہ ہی آج کے دور میں قابلِ عمل ہے۔
01:30:23 (۶) انسانوں پر اللہ کی رحمت اور نیکی کے حصول کی چار تقریبات کا ذکر
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/