جنوری 04, 2022
یکم جنوری 2022ء کو ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ لاہور میں بانی ادارہ امام حکمت و عزیمت حضرت اقدس مولانا شاہ سعید احمد رائپوری نور اللہ مرقدہ مسند نشین رابع خانقاہ عالیہ رحیمیہ رائے پور کے خلیفہ مجاز اور عالم باعمل حضرت مولانا محمد اختر رحمۃ اللہ علیہ مہتمم جامعہ اسلامیہ ریڑھی تاج پورہ سہارنپور کے انتقال پُر ملال کی اطلاع ملتے ہی ادارہ میں ملک بھر سے آئے ہوئے حضرات نے غم و افسردگی کا اظہار کیا اور خانقاہ عالیہ رحیمیہ کے مسند نشین و ناظم اعلیٰ ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ حضرت مولانا مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری مدظلہ العالی سے اظہار تعزیت کی.
واضح رہے کہ ان دنوں ادارہ میں دورہ تفسیر قرآن حکیم کا اہتمام کیا گیا ہے اور ملک کے مختلف علاقوں سندھ، بلوچستان، خیبر پختونخوا، پنجاب، کشمیر اور گلگت بلتستان سے ایک بڑی تعداد اس میں شریک ہے، اس میں نوجوانوں کی شرکت نمایاں ہے، نماز ظہر کے بعد حضرت آزاد رائے پوری دامت برکاتہم العالیہ نے حضرت مولانا مرحوم کی مغفرت، دینی خدمات کی قبولیت، بلندی درجات اور جنت الفردوس کے لیے اجتماعی دعاء کرائی ، ان کی علمی ، تبلیغی اور سماجی و سیاسی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور اس کو بر عظیم کے اہل علم و فضل کےلئے اور بالخصوص اہل سہارنپور کے لئے ایک عظیم نقصان قرار دیا، اس موقع پر حضرت مولانا مرحوم کے صاحبزادگان اور متعلقین کے لئے صبر جمیل اور ان کے دینی کاموں کے جاری رہنے کےلئے بھی دعا کی گئی۔
تعزیتی مجلس میں حضرت اقدس رائے پوری کے مجازین حضرت مولانا مفتی سعید الرحمن، حضرت مولانا مفتی عبد المتین نعمانی، حضرت مولانا محمد مختار حسن، حضرت مولانا مفتی عبد القدیر، حضرت مولانا مفتی محمد اشرف عاطف، حضرت مولانا محمد عبد اللہ عابد سندھی، حضرت مولانا محمد اشرف اُنڑ، حضرت مولانا محمد ناصر ، حضرت مولانا محمد انور شاہ اور حضرت صوفی محمد سرور نے بھی شرکت کی اور اپنے گہرے افسوس کا اظہار کیا۔