ملازمت سے مشروط چھوٹی داڑھی مونڈنے (کلین شیو کرنے) کا حکم

زمره
اخلاق و آداب
فتوی نمبر
0018
سوال

السلام علیکم 
حضرت کیسے ہیں؟ حضرت ایک مسئلہ پوچھنا تھا میں نے جاب کے لیے ایک نیو کمپنی جوائن کی ہے، ہمارا کام گورنمینٹ سیکٹرز کو کھانا فراہم کرنا ہوتا ہے۔ میرا فوڈ سیفٹی آفیسر کا کام ہے جیسے پنجاب فوڈ اتھارٹی والے جگہ جگہ ہوٹلز وغیرہ میں جاکے انسپیکشن کرتے ہیں۔ لیکن ادھر ایک فوڈ کمپنی ہے جو ایک گورنمینٹ سیکٹر کا کھانا فراہم کرتی ہے تو ان کی ڈیمانڈ ہے کہ آپ ہائیجین انسپیکٹر ہیں، فوڈ سیفٹی آفیسر ہیں آپ کی شیو ہونی چاہیے۔ تو اس حوالے سے تھوڑی رہنمائی فرما دیں تھوڑا پریشان تھا کہ میں نے داڑھی رکھی ہوئی تھی میں نے مطلب فل داڑھی تو نہیں چھوٹی داڑھی رکھی ہوئی تھی تو وہ اب کہہ رہے ہیں کہ آپ کو یہ شیو کرنا پڑے گی۔

 

جواب

الجواب حامداً و مصلیا و مسلما:
داڑھی رکھنا تمام انبیاء کرام علیہم السلام کی سنت، مسلمانوں کا شعار اور مرد کی اصل فطرت کی عکاس ہے۔ رسول اللہ ﷺ اور صحابہ کرام ؓ نے ہمیشہ داڑھی رکھی اور رسول اللہﷺ نے داڑھی بڑھانے کا حکم بھی فرمایا ہے، اس لیے فقہائے امت نے تصریح کی ہے کہ کم از کم ایک مشت داڑھی رکھنا واجب ہے، اس کو منڈانا یا ایک مشت سے کم کرنا جائز نہیں ہے۔ چھوٹی داڑھی رکھنا یا اس کو منڈانا دونوں کا ایک ہی حکم ہے، البتہ منڈانا زیادہ معیوب ہے۔
 صورتِ مسئولہ میں کمپنی کی طرف سے چھوٹی داڑھی مونڈنے پر دباؤ کی صورت میں افہام و تفہیم اور صبر و تحمل سے کام لیا جائے۔ اگر ایسا ممکن نہ ہو اور فی الوقت کوئی متبادل ذریعہ معاش بھی نہ ہو، تو ایسی صورت میں معاشی تنگی اور مجبوری کے تحت اس ممنوع کام کو (بوقت ضرورت اور بقدر ضرورت) کرنے کی گنجائش ہے اور ساتھ ساتھ توبہ و استغفار بھی کرنا چاہیے۔
فقط واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

مقام
لاہور
تاریخ اور وقت
فروری 28, 2024 @ 12:19شام