طلاق واقع ہونے کی شرائط

زمره
نکاح و طلاق
فتوی نمبر
0012
سوال

محترم علماء کرام، السلام علیکم

امید ہے اپ خیریت سے ہوں گے۔ میں نے ایک لڑکی سے شادی کی ہم دونوں دس سال سے ایک دوسرے کو جانتے ہیں۔ ہم اچھی زندگی بسر کر رہے تھے اٹھ مہینے بعد ہمیں مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔ چھوٹی چھوٹی باتوں پر لڑائیاں شروع ہو گئی بے مقصد باتوں پر۔ ہم ایک دوسرے سے ہفتوں باتیں نہیں کرتے تھے۔ ہم دونوں ایک دوسرے کو بہت برے لگنے لگ گئے اور مجھے کبھی کبھار بیڈ روم سے عجیب عجیب سی اوازیں بھی اتی تھیں اور میری بیوی مجھے شکایت کرتی تھی کے اُس کو ڈرانے اور خوفناک خواب آتے ہیں۔ دونوں ہم دونوں کی ازواجی زندگی بھی خراب ہو گئی تھی جو کہ پہلے بالکل ٹھیک تھی۔ ساتھ ساتھ مجھے ذہن میں اوازیں اتی تھیں کہ وکیل کے پاس جاؤ اور اس کو فارغ کردو۔ میں وکیل کے پاس اپنے بھائی کے ساتھ گیا اور میں نے پیپرز پر سائن کر کے اس کو بھجوا دیا مگر مجھے کوئی ہوش و حواس اس ٹائم نہیں تھا کہ میں کیا کر رہا ہوں اور میں اپنی زندگی اور گھر خود تباہ کر رہا ہوں۔ میں اقرار کرتا ہوں کہ میں نے اپنے منہ سے تلاق کا ایک لفظ نہیں نکالا صرف پیپر سائن کر کے بھجوا دیا۔ ڈائورس پیپرز سائن کرنے کے بعد مجھے معلوم ہوا کہ میں اور میری بیوی پر سحر (جادو) ہوا تھا جو ہماری شادی توڑنے کے لیے کسی نے کروایا تھا۔ میں ایک سنی مسلمان ہوں ۔ میں اللہ، قران اور اس کے اخری رسول محمد پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان رکھتا ہوں اور میرا کوئی طلاق سے دینا لینا نہیں تھا مگر بغیر سوچے سمجھے مجھ سے یہ کام ہو گیا اور میرا گھر ٹوٹ چکا ہے ۔ ہم دونوں بے قصور ہیں۔ میرا سوال اپ سے یہ ہے کہ سحر (جادو) کی حالت میں دی ہوئی طلاق کا کیا حکم ھے۔ بہت شکریہ اللہ اپ کو اس کا اجر دے امین۔

جواب
مقام
پشاور
تاریخ اور وقت
جنوری 08, 2024 @ 02:51شام