طلبہ کے لیے دی گئی زکوٰۃ کی رقم ذاتی استعمال میں لانا

زمره
حظر و اباحت
فتوی نمبر
0143
سوال

ایک دینی ادارے کے مہتمم نے زکوٰۃ کی رقم کسی شخص کے پاس حفاظت کی غرض سے رکھی، تاکہ بوقتِ ضرورت اس سے وصول کرکے مستحق طلبہ پر خرچ کرے۔ لیکن اس شخص نے مذکورہ رقم کا کچھ حصہ اپنی کسی ضرورت پر خرچ کر ڈالا، جب کہ بعد میں اس کی ادائیگی بھی کردی، تو شرعاً اس کا کیا حکم ہے؟

جواب

زکوٰۃ کی رقم، جو مستحق طلبہ کے لیے تھی، اس کا اپنی ضروریات کے لیے خرچ کرنا درست نہیں۔ ادائیگی کے ساتھ توبہ و استغفار کرے۔

مقام
کراچی
تاریخ اور وقت
دسمبر 22, 2025 @ 01:43شام
ٹیگز
کوئی ٹیگ نہیں