اہل محلہ کی اجازت کے بغیر مسجد کی رقم خرچ کرنا

زمره
حظر و اباحت
فتوی نمبر
0117
سوال

ایک شخص کے پاس مسجد کی متفرق آمدن کی رقم جمع ہے، جس کا وہ باقاعدہ حساب نہیں لکھتا اور نہ ہی اہل محلہ کو حساب بتاتا ہے۔ اور اہل محلہ کی اکثریت کی اجازت کے بغیر صرف دو آدمیوں سے مل کر اپنی رائے سے مسجد پر خرچ کرتا ہے۔ شرعاً یہ عمل کیسا ہے؟

جواب

مسجد کی رقم حسبِ ضرورت مسجد پر خرچ کرنا لازم ہے۔ اور اس کا باقاعدہ حساب رکھنا اور نمازیوں کو مطمئن کرنا ضروری ہے۔

مقام
لاہور
تاریخ اور وقت
ستمبر 21, 2025 @ 05:38شام
ٹیگز
کوئی ٹیگ نہیں