والدہ، بیٹے اور بیوہ کے درمیان تقسیمِ ترکہ

زمره
وصیت و میراث
فتوی نمبر
0106
سوال

​ ایک شخص فوت ہوا، جس کے ورثا درجِ ذیل ہیں: والدہ، ایک بیٹا اور ایک بیوہ۔ متوفی کی وراثت کیسے تقسیم ہوگی؟

جواب

​متوفی کی کل جائیداد میں سے تجہیز و تکفین کا خرچہ، اس پر کوئی قرض ہو تو اس کی ادائیگی اور اگر اس نے کوئی جائز وصیت کی ہے تو بقیہ ترکہ کے ایک تہائی میں اسے نافذ کرنے کے بعد باقی منقولہ و غیر منقولہ ترکہ کے کل چوبیس حصے کیے جائیں گے، جن میں سے چار حصے متوفی کی والدہ کو، تین حصے بیوہ کو اور سترہ حصص بیٹے کو ملیں گے۔​

مقام
جھنگ
تاریخ اور وقت
ستمبر 10, 2025 @ 06:17شام
ٹیگز
کوئی ٹیگ نہیں