شرط کے ساتھ طلاق کو معلق کرنے کی ایک صورت کا بیان

زمره
نکاح و طلاق
فتوی نمبر
0100
سوال

اگر دو دوست آپس میں یہ کہیں کہ: "اگر میں نے یہ کام نہ کیا تو میری بیوی کو طلاق ہو اور اگر کر لیا تو تمہاری بیوی کو طلاق ہو" تو کیا اس سے طلاق ہو جائے گی؟​​

جواب

​صورت مسئولہ میں جس دوست نے اپنی زبان سے یہ الفاظ ادا کیے: "اگر میں نے یہ کام نہ کیا تو میری بیوی کو طلاق ہو" یہ طلاقِ معلق (Conditional Divorce) ہے، جس کا حکم یہ ہے کہ: اگر شرط پوری ہو (یعنی اگر شوہر نے وہ کام نہ کیا) تو اس کی بیوی پر ایک رجعی طلاق واقع ہوجائے گی۔ اور اگر شرط پوری نہ ہو (یعنی شوہر نے وہ کام کر لیا) تو اس کی بیوی پر طلاق واقع نہیں ہوگی۔
نیز دوسرے دوست کی بیوی کے بارے میں جب یہ کہا کہ: "اگر میں نے یہ کام کیا تو تمہاری بیوی کو طلاق ہو"، اس صورت میں جس دوست کے ساتھ یہ بات ہوئی تھی اور اس شرط پر اس وقت اس نے اپنی واضح رضامندی ظاہر کی تھی تو شرط (یعنی جیسے ہی وہ دوست مشروط کام انجام دے گا) کے پائے جانے پر اس دوسرے دوست کی بیوی پر طلاق واقع ہوجائے گی۔ البتہ اگر اِس دوسرے دوست نے اُس وقت رضامندی ظاہر نہیں کی تھی تو اِس کی بیوی کو (شرط چاہے پوری ہو یا نہ ہو) طلاق نہیں ہوگی۔

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

مقام
مانسہرہ
تاریخ اور وقت
مارچ 19, 2025 @ 06:08شام
ٹیگز
کوئی ٹیگ نہیں