کسی رضاعی بھائی سے نکاح جائز نہیں ہے

زمره
رضاعت
سوال

ایک خاتون (A)  نے دوسری خاتون (B) کی چھوٹی بچی (لڑکی) کو ایک دفعہ دودھ پلایا اب اس لڑکی کا نکاح اُسی خاتون (A) کے کن بیٹوں سے جائز ہے اور کن سے نہیں؟ میں نے یہ سنا ہـے کہ جو بیٹے پہلے پیدا ہوئے ہیں اور لڑکی سے عمر میں بڑے ہیں اُن سے لڑکی کا نکاح جائز ہے جبکہ اُس لڑکی کے ہم عمر یا چھوٹے لڑکوں سے نکاح جائز نہیں کیا یہ مسئلہ اسی طرح ہے؟ یا پھر خاتون (A) کے چھوٹے بڑے سب بیٹوں سے نکاح جائز نہیں؟


جواب

​الجواب حامداً مصلیا ومسلما:
صورت مسئولہ میں وہ لڑکی جس نے خاتون (A) کا دودھ پیا اس کے لیے اس خاتون کے تمام بیٹے رضاعی بھائی ہیں ان میں سے کسی کے ساتھ بھی چاہے چھوٹے ہوں یا بڑے اس کا نکاح جائز نہیں ہے۔
فقط واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب​

مقام
بورے والا
تاریخ اور وقت
جولائی 23, 2025 @ 12:20شام
ٹیگز
کوئی ٹیگ نہیں