مسجد کی رقم کسی اور جگہ خرچ کرنے کا حکم

زمره
حظر و اباحت
سوال

کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر مسجد کی رقم وقتی طور پر کسی اور جگہ استعمال کی جائے تو اس کا کیا حکم ہے؟ نیز مسجد کے لیے جمعہ کے دن جو رقم بطور چندہ لی جاتی ہے،  کیا ان میں چھوٹی رقم کے نوٹوں اور سکوں کو بڑے نوٹوں سے تبدیل کرنا جائز ہے؟

جواب

الجواب حامداً و مصلیاً و مسلماً
مسجد کا چندہ مال وقف ہے جو کمیٹی/خزانچی کے پاس بطور امانت ہوتا ہے، وہ اس کو صرف مسجد کے اخراجات اور مصالح میں خرچ کرنے کا پابند ہے۔ مسجد کا وقف مال کسی کو بطور قرض دینا یا اس سے مسجد سے متعلقہ اخراجات کے علاوہ دوسرے مصارف میں خرچ کرنا چاہے وقتی طور پر ہوں، جائز نہیں۔
چھوٹی رقم کے نوٹوں یا سکوں کو دوسرے نوٹوں میں کمی بیشی کے بغیر تبدیل کرنے میں کوئی حرج نہیں۔
فقط واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

مقام
گجرات
تاریخ اور وقت
جولائی 21, 2025 @ 02:51شام
ٹیگز
کوئی ٹیگ نہیں