زمره
سوال
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بابت کہ قادیانیوں کے ساتھ لین دین، تجارت، کھانا پینا اور ان کی مرگ پر تعزیت کا حکم کیا ہے؟
جواب
الجواب حامداً مصلیا ومسلما
شریعتِ مطہرہ کی رو سے قادیانی (مرزائی) فرقہ کے عقائد بشمول انکار ختم نبوت کفریہ ہیں اور یہ فرقہ آئینِ پاکستان کے تحت بھی غیر مسلم قرار دیا گیا ہے۔۔
(۱) لین دین کا حکم:
عام غیر مسلم کے ساتھ ضرورت کے بقدر خرید و فروخت، کرایہ، قرض وغیرہ، جیسے عام تجارتی معاملات کرنا شرعا درست ہے لیکن چونکہ یہ فرقہ مسلم دشمن طاقتوں نے تشکیل دیا ہے جو اپنی تبلیغِ باطل میں سرگرم ہے اور سادہ لوح لوگوں کو اپنے مسلمان ہونے کا تاثر دے کر انہیں ورغلاتا ہے، عالمی سرپرستی اور مالی اعتبار سے مضبوط ہونے کے سبب اپنے کفریہ نظریات کو پھیلانے کی کوشش کرتا ہے اور ارتداد کی دعوت دیتا ہے۔ اس لیے ان کے ساتھ ایسا لین دین کرنا جائز نہیں ہے کہ اس کے نتیجے میں وہ اپنے باطل عقائد کے فروغ میں مزید طاقتور بنے،
(۲) جنازہ اور تعزیت کا حکم:
ان کے جنازے میں شریک ہونا یا ان کا جنازہ پڑھنا قطعاً ناجائز ہے البتہ تعزیت کے بارے میں تفصیل یہ ہے کہ اگر تعزیت اس نیت سے کی جائے کہ ختمِ نبوت کا پیغام پہنچایا جائے، یا کسی شرعی مصلحت کے تحت ہو اور اس سے کوئی فتنہ پیدا نہ ہو، تو گنجائش ہے؛ بصورتِ دیگر عام طور پر ان کے اہلِ خانہ سے تعزیت کرنے سے گریز کرنا بہتر اور احتیاط کے قریب ہے۔
فقط واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب