زمره
زکوٰۃ و صدقات
سوال
مفتی صاحب ميں سعودی عرب میں مزدوری کرتا ہوں جتنا ميں کماتا ہوں اس سے گھر کا نظام چلاتا ہوں میرے چار بچے ہیں اور بیوی ہے جو تقريباً پندرہ سال سے گھٹنوں کے مرض میں مبتلا ہے اب مرض زيادہ ہے مشکل سے چلتی ہے ڈاکٹر کہتے ھیں گھٹنے کا آپریشن کرنا پڑے گا اس کے ليے بہت بھاری رقم مانگتے ہیں جو کہ ہم مياں بيوی ادا نہیں کر سکتے میری بيوی کی سگی بہن ہے جو ہماری زکاة کے پیسے سے مدد کرنا چاہتی ہے آپ رہنمائی فرمائیے کہ کیا اس رقم سے ہم علاج کرا سکتے ہیں؟
جواب
الجواب حامداً ومصلیا ومسلمااگر خاتون شرعی نصاب؛ ساڑھے سات تولے سونا یا اس کی مالیت کے برابر نقدی یا ساڑھے باون تولے چاندی کی مالک نہیں ہے تو وہ علاج کے لیے زکوٰۃ کی رقم استعمال کر سکتی ہے۔فقط والله تعالیٰ اعلم بالصواب
مقام
چکوال
تاریخ اور وقت
جون 11, 2025 @ 09:05شام
ٹیگز
کوئی ٹیگ نہیں