سرمایہ کی گرتی قدر کو محفوظ بنانے کا طریقہ کار

زمره
بیوعات و معاملات
فتوی نمبر
0033
سوال
اگر کوئی شخص خود کاروبار کرنے کا اہل نہ ہو اور اپنا سرمایہ کسی کے حوالے کرنے سے خائف ہو تو وہ فی زمانہ اپنے مال کی تیزی سے گرتی قدر کو تھوڑا سا ہی سہی، روکنے کے لیے کیا کرے؟
جواب
مذکورہ شخص اپنی مالی سوجھ بوجھ کے مطابق اور مستند اور قابل اعتماد افراد کے مشورے سے درج ذیل میں سے کسی تجویز کو از روئے شریعت اختیار کرسکتا ہے۔(1) اپنی مالی حیثیت کے پیش نظر خود کوئی کام یا کاروبار شروع کرے، کیونکہ مال کی قدر کی حفاظت اور اس میں اضافہ بغیر کسی مفید محنت کے ممکن نہیں ہے، اس لیے خود پر اعتماد کر کے جائز معاشی سرگرمی شروع کرنے کی ہمت کرنی چاہیے، (2) اگر اس طرف رجحان نہ بنے تو معاشی سمجھ رکھنے والے کسی باصلاحیت اور قابل اعتبار فرد کو نفع و نقصان میں شراکت کے اصول پر کام کیلئے اپنی رقم دے، یا کسی جاری جائز کاروبار میں پیسے لگائے، اور دونوں صورتوں میں منافع ہونے کی صورت میں اس کی فیصدی شرح متعین کر لی جائے اور تمام معاملات کو باقاعدہ تحریری معاہدہ کی شکل دی جائے اور اس کو رجسٹرڈ کرا لیا جائے،(3) اگر مذکورہ بالا صورتوں کے حوالے سے اطمینان نہ ہو تو روپے کی گرتی قدر کی حفاظت کے لئے سونا خرید کر بھی رکھا جا سکتا ہے جو کہ اصلِ زر ہے۔ والله أعلم بالصواب​
مقام
جدہ، سعودی عرب
تاریخ اور وقت
اگست 22, 2024 @ 02:33شام