زمره
نکاح و طلاق
سوال
میرے شوہر نے لڑائی میں اکھٹا تین بار طلاق بولا۔ اب وہ کفارہ ادا کرکے مجھے گھر لے جانا چاہتے ہیں تو اب کیا شرعی حکم ہے؟
جواب
تین بار طلاق دینے سے طلاقِ مغلّظہ ہوجاتی ہے، اور دونوں میاں بیوی ایک دُوسرے پر حرام ہو جاتے ہیں، اس سے رجوع اور تجدید نکاح وغیرہ کی گنجائش نہیں۔ بیوی اپنی عدت گزارنے کے بعد دوسری جگہ نکاح کی مجاز ہے۔ اسلامی شریعت میں تین بار طلاق کے اثر کو ختم کرنے کا کوئی کفارہ نہیں۔ تاہم یہ طلاق بدعی ہے، جس پر مرد کو استغفار کرنا چاہیے۔واللہ اعلم بالصواب
مقام
ساہیوال
تاریخ اور وقت
اگست 18, 2025 @ 05:00شام
ٹیگز
کوئی ٹیگ نہیں