بیوی، بیٹی اور حقیقی بھائی میں تقسیم ترکہ

زمره
وصیت و میراث
سوال
​ایک شخص کے ورثاء میں اس کی بیوی، بیٹی، اور حقیقی بھائی زندہ ہیں۔ اگر وہ شخص فوت ہو جائے تو اس کی وراثت بیوی اور بیٹی کو ملے گی یا ان کے ساتھ بھائی کو بھی حصہ ملے گا؟​
جواب
​الجواب حامداً و مصلیاً و مسلماً​​میراث کا استحقاق موت کے بعد قائم ہوتا ہے، جس کے مطابق فوت شدہ کے ترکہ سے اس کی تجہیز و تکفین، اگر اس پر قرض ہو تو اس کی ادائیگی، اور اگر اس نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو ایک تہائی میں اسے نافذ کرنے کے بعد فوت شدہ کی باقی منقولہ و غیر منقولہ ترکہ کو ورثاء میں تقسیم کیا جاتا ہے۔​​سائل کے بقول ایک شخص کے ورثاء میں اس کی بیوی، بیٹی اور حقیقی بھائی شامل ہیں، ان کے علاوہ کوئی اور شرعی وارث نہیں ہے تو کل منقولہ اور غیر منقولہ ترکہ کو آٹھ (8) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا۔ اس میں سے بیوی کو کل ترکہ کا ایک حصہ (1/8) اور بیٹی کو چار حصے (4/8) دیے جائیں گے اور باقی تین حصے (3/8) فوت شدہ کے حقیقی بھائی کو ملیں گے۔​​فقط واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب​​
مقام
مانسہرہ
تاریخ اور وقت
اگست 11, 2025 @ 02:15صبح
ٹیگز
کوئی ٹیگ نہیں