"اپنی بیوی کو طلاق دیتا ہوں اور زوجیت سے فارغ کرتا ہوں" کے الفاظ سے وقوع طلاق کا حکم

زمره
نکاح و طلاق
سوال
​شوہر نے تحریراً کاغذ پر اس طرح طلاق کے الفاظ لکھے "میں ذیشان حفیظ باہوش و حواس اپنی بیوی کو طلاق دیتا ہوں اور زوجیت سے فارغ کرتا ہوں"۔ جب شوہر سے پوچھا گیا آپ نے کتنے طلاقوں کی نیت کی ہے تو اس نے کہا کہ تین طلاقوں کی نیت کی ہے تو اس سے کتنی طلاقیں واقع ہوئیں؟​
جواب
​الجواب حامداً و مصلیاً و مسلماً​صورت مسئولہ میں ذیشان حفیظ نے واضح الفاظ میں اپنا مدعا بیان کردیا ہے، اس لیے اس کی بیوی پر تین طلاقیں واقع ہوکر وہ حرمت مغلظہ کے ساتھ اس پر حرام ہو چکی ہے یعنی نہ شوہر کے رجوع کی گنجائش ہے اور نہ ہی تجدید نکاح کی۔ اب دونوں کا اکھٹے رہنا شرعاً جائز نہیں ہے۔ بیوی عدت مکمل ہونے کے بعد دوسری جگہ نکاح کرنے کا اختیار رکھتی ہے۔​واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب​​
مقام
محرابپور
تاریخ اور وقت
اگست 13, 2025 @ 03:38شام
ٹیگز
کوئی ٹیگ نہیں