مورخہ 18 اکتوبر 2022 ءبروز منگل ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور اور زیبسٹ اسلام آباد کے باہمی تعاون سے زیبسٹ اسلام آباد کیمپس میں"سیرتِ طیبہ ﷺ کی روشنی میں تعلیم و تربیت کی اہمیت" کے موضوع پر ایک سیمینار کا انعقاد ہوا۔ اس سیمینار کے مہمانِ خصوصی ادارہ رحیمیہ کے ناظمِ اعلیٰ مولانا مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری مدظلہ تھے۔ مہمانانِ اعزازی کے طور پر صدر ادارہ رحیمیہ مولانا مفتی عبدالمتین نعمانی اور ڈائریکٹر ایڈمن ادارہ رحیمیہ مولانا مفتی محمد مختار حسن شریک تھے۔ سٹیج سیکریٹری کے فرائض ڈاکٹر محمد شفیق سے انجام دیئے۔
مولانا مفتی محمد مختار حسن صاحب نے ادارہ رحیمیہ کا تعارف اور اغراض و مقاصد سامعین کے سامنے بیان فرمائے۔ مہمانِ خصوصی نے شرکاء کی موضوع پر راہنمائی کرتےہوئے فرمایا،" اہل علم کی بنیادی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ علم کے حصول کے لئے اس ذاتِ با برکات کی زندگی سے راہنمائی حاصل کریں جو اس دنیا میں معلم بنا کر بھیجے گئے۔سیرتِ طیبہ ﷺ جامعیت کے اعتبار سے کُل انسانیت کے لیے مشعلِ راہ ہے۔ بعثت ِنبوی ﷺ کا بنیادی ہدف انسانیت کی ترقی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم سیرتِ طیبہ ﷺ کے 'علمی' اور 'عملی' پہلوؤں کا جائزہ لیں اور سیرتِ طیبہ ﷺ کی روشنی میں انسانی سماج میں عمرانی معاہدات کی اہمیت ، اہداف اور تشکیل کے بنیادی امور کا ادراک حاصل کریں۔"
مہمانِ خصوصی نے شرکاء کی مزید راہنمائی کرتے ہوئے فرمایا،" علمِ نافع کے حصول کے لیے عقل و فہم اور وسعت فکری کی بہت زیادہ اہمیت ہے جو ہمیں سیرتِ مبارکہ ﷺ کے شعوری مطالعہ سے ہی حاصل ہو سکتی ہے۔ علمِ نافع وہ ہے جو اپنی کُلِّیَت کے اعتبار سے ایک عملی نتیجہ یعنی ایک ایسی ماہر ٹیم پیدا کرے جو اجتماعی عمل کے ذریعے علم کے منطقی اہداف یعنی سیاسی ، معاشی اور سماجی نظام اور اس کے ذیلی شعبہ جات کی تشکیل کو ممکن اور یقینی بنائے۔"
مہمانِ خصوصی کے ان ارشادات کے بعد ڈاکٹر واجد ذوالقرنین، ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ میڈیا سٹڈیز نے کلماتِ تشکر بیان کرتے ہوئے تمام مہمانوں بالخصوص مہمانِ خصوصی کا شکریہ ادا کیا ۔
موضوع کے بعد شرکاء کی جانب سے سوالات کا سلسلہ بھی جاری رہا ۔ مہمانِ خصوصی نے ان تمام کے تشفی آمیز جوابات دیئے۔
رپورٹنگ :فضل الرّٰ حما ن آزاد۔ اسلام آباد