قومی و بین الاقوامی مسائل کا حل سیرت النبوی ﷺ کی روشنی میں

سیمینار – چارسدہ کالج

مہمان خصوصی: ڈائریکٹر ایڈمن ادارہ رحیمیہ حضرت مفتی محمد مختار حسن مدظلہ
صدارت: ریجنل ناظم عمومی عمیر بابر زیدی
اسٹیج سیکرٹری: ڈاکٹر کامران احمد
تلاوتِ قرآن حکیم: قاری احمد علی
مہمان اعزازی: مفتی شہاب الدین بنگش
تاریخ: 28 ستمبر 2025، بروز اتوار
مقام: چارسدہ کالج


خطابِ مہمانِ خصوصی
حضرت مفتی محمد مختار حسن مدظلہ نے سیمینار سے پراثر خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ آج کی دنیا میں دو بڑےح نظام، سرمایہ دارانہ نظام اور سوشلسٹ نظام، غالب ہیں۔ یہ دونوں نظام انسانی زندگی کی رہنمائی کے لیے ناکافی اور ناقص تصورات پر مبنی ہیں۔ خصوصاً سرمایہ دارانہ نظام انسانیت کو ٹکڑوں میں بانٹنے والا بلکہ انسانیت کش نظام ہے۔ اس کے برعکس دینِ اسلام ایک کامل اور جامع نظامِ حیات ہے، جو زندگی کے ہر پہلو کو محیط ہے۔

مفتی صاحب نے کہا کہ بدقسمتی سے مسلم دنیا نے نہ صرف ان ناقص نظاموں کو اختیار کیا بلکہ دینِ اسلام کے نظام کے بارے میں شبہات اور شکوک میں بھی مبتلا ہوگئی ہے۔ اسلام دشمن عناصر یہ پروپیگنڈہ کرتے ہیں کہ اسلام صرف چند اخلاقی تعلیمات کا نام ہے اور دنیاوی زندگی کے نظام سے اس کا کوئی تعلق نہیں۔ کبھی یہ کہا جاتا ہے کہ اسلام کا غلبہ محض ایک تاریخی اتفاق تھا اور موجودہ دور میں اس کے دوبارہ غالب آنے کی گنجائش نہیں۔ اس لیے آج بعض لوگ سمجھتے ہیں کہ کسی بھی غالب نظام کے ساتھ سمجھوتہ کر کے زندگی گزارنی چاہیے۔


اسلامی نظام کی ضرورت و اہمیت
مولانا مفتی محمد مختار حسن صاحب نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ تمام شبہات اور پروپیگنڈے مستشرقین کی سازشوں کا نتیجہ ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ قرآن حکیم، سنتِ نبوی ﷺ اور تاریخِ اسلام کے ہزار سالہ دورِ عروج اور زوال کے بعد حریت پسند قیادتیں،

حضرت الامام شاہ ولی اللہ دہلویؒ
حضرت شیخ الہند مولانا محمود حسنؒ
امام انقلاب مولانا عبید اللہ سندھیؒ
قطب الارشاد حضرت شاہ عبدالقادر رائے پوریؒ
امام حکمت و عظمت مولانا شاہ سعید احمد رائے پوریؒ

سب کا اس بات پر اتفاق ہے کہ آج بھی دنیا کے تمام مسائل کا حل صرف اور صرف دینِ اسلام میں موجود ہے۔اس لئے اسلام کا غلبہ آج بھی مسلمانوں پر فرض ہے اور جدید دور کے تقاضوں کے مطابق یہ فریضہ بخوبی ادا کیا جا سکتا ہے۔

نوجوانوں کے لیے پیغام
مفتی صاحب نے نوجوانوں کو خصوصی پیغام دیتے ہوئے کہا کہ "ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ٹرسٹ" گزشتہ 25 برس سے وطنِ عزیز میں یہ فکر عام کر رہا ہے کہ آج کے نوجوان قرآن حکیم کی روشنی میں اپنی عملی زندگی کو ڈھالیں اور اسلام کے غلبے کے فریضے کو تکمیل تک پہنچائیں۔ کیونکہ آپ نوجوان ہی اس مشن کے اصل معمار ہیں۔
سیمینار میں تاجر برادری، علمائے کرام، اساتذہ اور نوجوانوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔


رپورٹ: شہاب الدین بنگش۔ پشاور ڈویژن​