سماجی تشکیل کے عصری تقاضے اور اسوہ حسنہ

ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ پشاور کیمپس کے زیر اہتمام "سماجی تشکیل کے عصری تقاضے اور اسوہ حسنہ" کے موضوع پر نشترہال پشاور میں ایک پُر وقار سیمینار منعقد ہوا۔ پروگرام کی صدارت ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ لاہور کے صدر مولانا مفتی عبدالمتین نعمانی نے کی  جب کہ اس سیمینار کے مہمان خصوصی ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ کے ناظم اعلیٰ، اور خانقاہ عالیہ رحیمیہ رائے پور کے موجودہ مسند نشین حضرت اقدس مفتی شاہ عبد الخالق آزاد رائے پوری تھے۔
 
   ادارے کے قیام کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے ادارے کے ڈائریکٹر ایڈمن حضرت مولانا مفتی محمد مختار حسن نے کہا کہ یہ ادارہ مولانا شاہ سعید احمد رائے پوری رحمةاللہ علیہ نے قائم کیا اور اس کا مقصد آج کے نوجوان نسل کو دین اسلام کے اجتماعی نظام،فکروعمل سے روشناس کرانا ہے۔ اُن کی ایسی علمی، فکری، عملی اور اخلاقی تربیت کرنی ہے، کہ وہ دین اسلام کے نظام کو سمجھ کر اپنے معاشرے کی تعمیروترقی میں ایک مفید کردار ادا کرسکیں۔
اس کے بعد سیمینار کے مہمان خصوصی نے "سماجی تشکیل کے عصری تقاضے اور اسوہ حسنہ" کے موضوع پر تفصیلی خطاب فرمایا۔ آپ کا کہنا تھا کہ "نبی اکرم ﷺ کی سیرت طیبہ ہمارے لیے بہترین نمونہ ہے۔ اسی کے تناظر میں ہم نے آج کے مسائل کی حقیقی نوعیت دریافت کرنی ہے۔ اپنے معاشرے کے مسائل کا جائزہ لینا ہےاور پھر اسوہ حسنہ پر غور کرکے ان مسائل کے حل کے لیے حقیقی راہ عمل متعین کرنی ہے۔ اسی انداز سے انسانیت کے مسائل حل کرنے ہے جیسا کہ رسول اللہ ﷺ اور آپ کی قائم کردہ جماعت نے حجاز اور پھر دنیا بھر سے ظالمانہ نظاموں کا خاتمہ کر کے دین اسلام کا عادلانہ سیاسی، معاشی اور سماجی نظام غالب کیا۔ جس کے نتیجے میں کل انسانیت کو بلا تفریق رنگ، نسل و مذہب عدل، امن اور معاشی خوش حالی کا ماحول میسر آیا۔
اس کے بعد ادارہ رحیمیہ کے صدر مولانا مفتی عبدالمتین نعمانی نے صدارتی کلمات ارشاد فرمائے۔ آپ نےتمام شرکاء کو اس سیمینار میں دیے گیے پیغامِ فکروعمل کو سامنے رکھ کر قومی تعمیر و ترقی کے لیے ایک مثبت اور تعمیری کردار ادا کرنے کی دعوت دی۔
پروگرام کا اختتام مہمان خصوصی کی دعا سے ہوا ۔ اس سیمینار میں نہ صرف پشاور بلکہ صوبہ بھر سے آئے ہوئے علماء، پروفیسرز، مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے احباب کے ساتھ ساتھ کثیر تعداد میں نوجوانوں نے شرکت کی۔

رپورٹ: شہاب الدین بنگش، پشاور