ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ(ٹرسٹ) لاہور کے ملتان کیمپس کے زیراہتمام بسلسلہ استقبال رمضان "اسلام کانظام عبادات اور قیام عدل کی سماجی جدوجہدمیں اس کی ضرورت واہمیت" کے عنوان سے ایک سیمینار 19مارچ 2023ء بروز اتوار منعقد ہوا۔ سیمینار کے مہمانِ خصوصی ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن (سرپرست ادارہ) تھے
سیمینار کے موضوع پر راہنمائی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دین اسلام بنیادی طور پر انسانیت کا دین ہے۔ حضرت محمدﷺکے ذریعے جو دین ہم تک پہنچا ہے وہ انسان کی انفرادی زندگی ہو یا اس کےاجتماعی ، سیاسی، معاشرتی اور اخلاقی ہو ، ہر لحاظ سے ایک مکمل دین ہے۔ اس کے برعکس دین اور دنیا کی تقسیم ایک خود ساختہ اجنبی سوچ ہے جو غلامی کے دور میں پروان چڑھی جس کے نتیجہ میں ایک طبقہ صرف نظام عبادات تک محدود رہ گیا اور دوسرا طبقہ جس کے ہاتھ میں نظام آیا اس نے اس بات کا انکار کردیا کہ ہمیں اپنا سسٹم چلانے کیلئے کسی دینی رہنمائی کی ضرورت ہے اور اسی سے طبقاتی نظام نے جنم لیا ہے جس نے اس ملک کو زوال میں دھکیل دیا ہے ۔حقیقت یہ ہے کہ اسی دین کی اساس پر ایک ہزار سال تک بلا تفریق انسانیت ، مجموعی طور پر ایک عادلانہ معاشی، معاشرتی، اخلاقی اور تعلیمی نظام قائم رہا ۔ مفتی صاحب نے اسوہ حسنہ سے رہنمائی کے حصول پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حضورپاک ﷺ نے عرب کی سوسائٹی، جو اس وقت منتشر اور طبقات میں بٹی ہوئی تھی، ان کے سامنے توحید رب کی بنیاد پر وحدت انسانیت کی دعوت دی اور 13سالہ مکی دور میں آپ ﷺنے اپنی جماعت کی تربیت اس انداز سے کی کہ اس نے کسی بھی قسم کے اشتعال کا جواب اشتعال سے نہیں دیا اور اس سلسلے میں ایک جامع نظام عبادت کے ذریعہ ان میں للہیت کا وہ اعلیٰ خُلق پیدا کیا جس سے ان میں غیر اللہ کا خوف ختم ہوا اور صبر واستقامت کے ساتھ ان کو شعوری ترقی حاصل ہوئی اور بالآخر ایک منظم جماعت کے ذریعہ سرزمین عرب میں ایک عادلانہ نظام قائم کیا، جس نے بعد ازاں ایک عالمی نظام قائم کیا ۔
انہوں نے ادارہ رحیمیہ کے مشن پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وہ نوجوانوں میں دینی شعور کی بیداری کی جدوجہد کررہا ہے اور انہیں صالح سماجی و اخلاقی فکر پر منظم کرنے کے لئے سرگرم عمل ہے۔ پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے حافظ عکاشہ نے کیا ، سیمینار کی صدارت جناب تنویر احمد نے کی، نظامت کے فرائض جناب محمد کاشف نے سرانجام دیئے اور موضوع کا تعارف مولانا ڈاکٹر محمد عاصم قریشی نے پیش کیا۔ سیمینار میں مقامی نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد میں شرکت کی۔
رپورٹ: عبدالرؤف (ملتان)