حکمتِ قرآن کا مفہوم اور اس کے تقاضے

حکمتِ قرآن کا مفہوم اور اس کے تقاضے
تفصیل

ادارہ رحیمیہ علوم قرانیہ ٹرسٹ پشاور کیمپس کے زیر اہتمام بروز جمعۃ المبارک بتاریخ 15 نومبر 2024ء کو پشاور کیمپس کے وسیع ہال میں ایک بڑا اجتماع بعنوان "حکمتِ قراۤن کا مفہوم اور اس کے تقاضے" منعقد ہوا۔ 

اجتماع کے مہمانِ خصوصی ادارہ رحیمیہ کے ڈائریکٹر جنرل شیخ التفسیر فقیہ العصر حضرت مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری مدظلہٰ تھے اجتماع کا اۤغاز 02:30 بجے دن سہ پہر کو ہوا۔

اجتماع میں جملہ شعبہ ہائے حیات سے متعلق افراد شریک ہوئے۔ اس موقع پر مہمانِ خصوصی نے زوال کے دور میں قوم کی تربیت کے دائروں کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا کہ، "قوم کی معیشت اپنی ہونی چاہئے، دوسروں کی دریوزہ گر نہ ہو۔ اگر معیشت اپنی نہ ہو تو جس سے قرضہ لیں گے تو  پھر اُن کے مفادات بھی پورا کریں گے۔ فکر اپنی ہو، سیاست اپنی ہو، رائے کا اختیار حاصل ہو اور غیروں سے اۤزادی حاصل ہو۔"

مہمانِ خصوصی نےراہنمائی کرتے ہوئے مزید فرمایا کہ، "حکمت یہی ہے کہ قوم اپنے قومی تقاضوں کے مطابق قدم اٹھائے کسی کی پراکسی نہ بنے۔ جب کوئی قوم کسی کی پراکسی بنتی ہے تو وہ انہی کے مفادات پورا کرنا شروع کر دیتی ہے۔" 
   حضرت اقدس مدظلہ العالی نے اپنی گفتگو کے دوران سوال اٹھایا کہ، اۤج بر عظیم ہند میں تمام تاریخیں پڑھائی جاتی ہیں لیکن کیا محمود غزنوی یا تغلقوں یا مغلوں کی تاریخ پڑھائی جاتی ہے؟ یہ اس لیے نہیں پڑھائی جاتی کہ پاکستانی قوم میں دریوزہ گری کا عمل پیدا کیا جائے۔ اپنے نظریے سے اپنے خطے سے نفرت پیدا کی جائے۔ اپنی خطے کی بےوقعتی پیدا کر کے اغیار کے تابع کر دیا جائے۔"
رپورٹ: شہاب الدین بنگش(پشاور)

مقام
ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ(ٹرسٹ) پشاور کیمپس
تاریخ اور وقت
نومبر 15, 2024 @ 02:30صبح